خوش ترین زندگى، زندگى با قناعت است

خوش ترین زندگى، زندگى با قناعت است
تحریر: احسن بیان

آج کسی وجہ سے باہر کھانا کھانے کا اتفاق ہوا، ایک درمیانے درجے کے ہوٹل میں کھانے کا آرڈر دیا۔ کھانے کے دوران ایک مزدور بھی سامنے میز پر آن وارد ہوا اور ایک خالی پلیٹ اور ایک روتی منگوائی، کھانے کے دوران میری توجہ اس کی طرف ہی رہی کہ وہ کیا کھائے گا؟
مزدور باریش اور سادہ سا انسان تھا، اس نے اپنے پاس سے دہی نکال کر پلیٹ میں ڈالا اور آرام سے کھانے لگا۔

بظاہر یہ عام سی بات تھی مگر میرے دل میں یہ خیال آیا کہ یہ بھی تو انسان ہے، اسے بھی پپر تکلف اور مرغن کھانے کی طلب ہوتی ہوگی، تو کیا وجہ ہے کہ یہ کوشش کرکے (زیادہ کما کر) اچھا کھانا نہیں کھاتا؟ وہ بھی اللہ ہی کا بندہ ہے اور میں بھی، جو اللہ اسے کھلا رہا ہے وہی میرا بھی رازق ہے تو یہ فرق کیوں ؟
 پھر دل میں خیال ایا کہ "قناعت"، "توکل"، "تقویٰ"، "سادگی" اور اس دنیا سے ضرورت بھر نعمت پر اکتفا کرنا ہی تو اصل میں کامیاب زندگی ہے۔
تھوڑے پہ اکتفا کرکے رب کی بڑائی بیان کرنا اور راضی رہنا۔ ایک بڑی فضیلت ہے جو ہر ایک کو حاصل نہیں ہوتی۔
اور اللہ کے ہاں ایسے ہی سادہ، نیک اور قناعت پسند بندے بہت جلد جنت میں داخل کیے جائیں گے۔ کیونکہ انہوں نے دنیا میں آسائشوں اور نعمتوں میں سے بہت کم حصہ لے کر بھی اللہ کا شکر کیا، حرام سے بچ کر ایمان کی حفاظت کی، حرص اور طمع نہ کرکے اس دنیا میں معاشی تنگی تو برداشت کی، لیکن کسی کا حق نہیں مارا، کوئی کرپشن نہیں کی۔ سب سے بڑھ کر ان کے بیوی بچوں نے کبھی بھوک اور کبھی پیاس برداشت کی لیکن اسے کبھی چوری یا حرام کمانے پر نہیں اُکسایا۔

ایسے ہی لوگوں سے دنیا میں توازن قائم ہے، ورنہ لُوٹ مار کرنے والوں کی کوئی کمی نہیں۔

اللہ ہم سب کو حلال کمانے اور قناعت پسندی کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین!!


تبصرے میں اپنی رائے کا اظہار کریں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں