زیرِ دیوارِ کعبہ جو مانگی گئی


آپ فخرِ رُسل سرورِ انبیاء رہبرِ کاروانِ وفا آپ ہیں
زیرِ دیوارِ کعبہ جو مانگی گئی، وہ حسیں وہ مبارک دعا آپ ہیں

کہکشاں آپ کی راہ کی دُھول ہے چاند تارے ہیں نقشِ قدم آپ کے
قابَ قوسین کی شرح کیا ہو بیاں، عرش پر جبکہ جلوہ نما آپ ہیں

آپ ہی سے خِرد کو ملی روشنی، آپ ہی سے جُنوں کو ملی آگہی
سارے عالم کے دل کی صدا آپ ہیں، نورِ یزداں ہیں خیر الوریٰ آپ ہیں

آپ ہی شافعِ یوم میزان ہیں، آپ ہی فاتحِ بابِ عدنان ہیں
جب کوئی بھی کسی کے نہ کام آئے گا اس گھڑی آخری آسرا آپ ہیں

آپ ہی آرزو آپ ہی جستجو گلشنِ دل میں ہے آپ سے رنگ و بُو
میری کُل زندگی ہو فدا آپ پر، میری ہر التجا ہر دعا آپ ہیں

آپ فرمانِ ربُ العُلیٰ کے امیں، کون ہے آپ سا اس جہاں میں حسیں
اے حرا کے مکیں، شاہ دنیا و دیں، جَگ کے بیمار دل کی دوا آپ ہیں

صلی اللہ علیہ وسلم


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں