مالے افریقہ کی ۸ سو سالہ قدیم مٹی کی مسجد

مالے افریقہ کی ۸ سو سالہ قدیم مٹی کی مسجد 





افریقی ملک مالے کا قدیم قصبہ ڈجنی یہ منفرد اعزاز رکھتا ہے کہ یہاں دنیا کی سب سے بڑی مٹی کی عمارت موجود ہے جو ایک ۸ سو سالہ قدیم مسجد ہے۔ یہ قصبہ دریائے نیجر کے ڈیلٹا میں واقع ہے ۔


اس قدیم مسجد کو برسات کی وجہ سے ہر سال مٹی کے تازہ لیپ کی ضرورت ہوتی ہے ، اور اس نیک کام میں ڈجنی کے تمام افراد رضاکارانہ حصہ لیتے ہیں ۔ ایک مقامی رہنما کے مطابق یہاں کے باشندے اسلام سے بہت محبت رکھتے ہیں ۔ جونہی اعلان ہوتا ہے کہ قریبی دریا میں موجود چکنی مٹی اب اس قابل ہے کہ اس سے مسجد کی لیپائی کی جا سکے ، بڑوں سے لے کر بچوں تک علاقے کے تمام لوگ مل کر رضاکارانہ طور پر مختلف ذمہ داریاں سنبھال لیتے ہیں اور مسجد کی خدمت کا یہ موقع کسی عوامی میلے کا منظر بن جاتا ہے۔

 

اس قدیم مسجد اور اس کی خدمت کی منفرد روایت نے دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ سمیت ماہرین تعمیر اور تہذیب و ثقافت کی توجہ حاصل کی ہے ۔ اس قدیم مسجد کی اہمیت کے پیش نظر اس کا ریپلکا فرانس میں مصری مسجد کے طور پر اور کوریا میں واقع افریقی آرٹ میوزیم میں بھی بنایا گیا ہے ۔

(فرانس میں مصری مسجد جو مالی کی مسجد کا ریپلکا ہے ۔ )

برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی اس مسجد اور اس کی سالانہ خدمت کے موقع کی مختصر ڈاکیومنٹری بھی بنا چکا ہے جسے اس ربط پر دیکھا جا سکتا ہے ۔ اس تاریخی مسجد اور لوگوں کی اس سے محبت کا احوال پڑھ کر جہاں بے حد خوشی ہوئی وہاں یہ تمنا بھی جاگی کہ کاش اذان کی ہر پکار پر مسلمان یونہی اپنے گھروں سے نکلیں اور اطاعت الہی کا یہ جذبہ دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کا تعارف بن جائے ۔ آمین۔


تحریر و ترجمہ: ام نورالعین



2 تبصرے: