ہم سب نے بچپن میں ایک نظم ضرور پڑھی ہوگی
جس جگہ رہئیے جہاں بھی جائیے
سچے لفظوں کی مہک پھیلائیے
زندگی کے لالہ زاروں میں کہیں
دھوپ ہو تو ابر بن کے چھائیے
چاند بھی اچھا ہے سورج بھی مگر
آپ رستے کا دیا بن جائیے
لوگ تو صدیوں کو اپنا کر گئے
کوئی لمحہ آپ بھی اپنائیے
آپ کے گھر روشنی کے نام کا
ایک جگنو ہی سہی چمکائیے
لہٰذا کوشش کریں کہ سورج بن کر روشنی سب تک پہنچائیں۔۔۔
اگر ایسا نہیں کرسکتے تو چاند بن کر سورج کی روشنی کو منعکس کریں تاکہ پھیلی ہوئی تاریکی کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکیں
یہ بلاگ اس ‘عکاسی‘ کی ہی ایک چھوٹی سی کوشش ہے۔
کیونکہ