استقبالِ رمضان-11

استقبالِ رمضان-11

بسم اللہ
اللھم بلغنا رمضان
السلام و علیکم ورحمتہ اللہ

1- آج کی مسنون دعا:
 کسی مسلمان کو ہنستا دیکھ کر پڑھنے کی دعا:
اَضْحَكَ اللهُ سِنَّكَ
اللہ آپ کو ہمیشہ ہنستا ہوا (خوش و خرم) رکھے! (حصن حصین)

2- آج کا مسنون عمل:
اپنے بالوں کو درمیان سے دو حصوں میں کرلیں اور دائیں طرف سے کنگھا کرنا شروع کریں (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے کہ بالوں کو ایک دن چھوڑ کر سنوارا جائے)

3- کسی کو اچھی خبر سنا کر حیران (خوش) کریں:
 اللہ کے نزدیک سب سے محبوب عمل کسی مسلمان کو خوش کرنا، یا اس کی پریشانی دور کرنا ہے (طبرانی)

4- محاسبہ:
کیا ہم کسی کی باتیں دوسروں تک پہنچاتے ہیں (چغل خوری) تاکہ وہ اس شخص کے بارے میں منفی سوچے؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: جو لوگوں کے درمیان فساد ڈالے، ان کی باتیں دوسروں تک پہنچا کر، وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ (بخاری)

حضرت ابو موسیؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ !مسلمانوں میں سے کون افضل ہے ؟ تو آپ نے فرمایا: جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں۔ (متفق علیہ)

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرتے تو آپ نے فرمایا: ان دونوں کو عذاب ہو رہا ہے اور انہیں وہ عذاب کسی بڑ ی بات پر نہیں ہو رہا۔ پھر فرمایا: کیوں نہیں وہ بڑ ی بات ہی تو ہے ، ان میں سے ایک تو چغل خوری کیا کر تا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا۔ (متفق علیہ)

5- بونس:
فجر کے بعد تین مرتبہ پڑھیں:
سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ
 عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جویریہ رضی اللہ عنہا کے پاس سے نکلے، جب آپ ﷺ نکل کر آئے تب بھی وہ اپنے مصلیٰ پر تھیں اور جب واپس اندر گئے تب بھی وہ مصلیٰ پر تھیں، آپ ﷺ نے پوچھا: ’’کیا تم جب سے اپنے اسی مصلیٰ پر بیٹھی ہو؟‘‘، انہوں نے کہا : ہاں، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے تمہارے پاس سے نکل کر تین مرتبہ چار کلما ت کہے ہیں، اگر ان کا وزن ان کلما ت سے کیا جائے جو تم نے ( اتنی دیر میں) کہے ہیں تو وہ ان پر بھاری ہوں
گے: ’’سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ‘‘(میں پاکی بیان کرتا ہوں اللہ کی اور اس کی تعریف کرتا ہوں اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر، اس کی مرضی کے مطابق، اس کے عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر)‘‘۔ (سنن ابو داؤد)

اچھی بات دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے
دعاؤں میں یاد رکھیں
جزاک اللہ


تبصرے میں اپنی رائے کا اظہار کریں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں