سچ تو یہ ہے, کہ یقین سچے دلوں کا سودا ہے.
جو یقین کرنے والے ہوتے ہیں, انکو بس پیغام ملنے کی دیر ہوتی ہے.
جو یقین نہیں کرتے, وہ معجزوں کے طلبگار ہوتے ہیں.
جو یقین نہیں کرتے, وہ معجزوں کے طلبگار ہوتے ہیں.
اور معجزے طلب کرنے والے کم ہی یقین کرتے ہیں.
شق القمرنہ ابوبکر و عمر نہ عثمان و علی کی طلب تھی. اسکے طالب ابولہب و ہمنوا تھے.
شق القمرنہ ابوبکر و عمر نہ عثمان و علی کی طلب تھی. اسکے طالب ابولہب و ہمنوا تھے.
جنہوں نے یقین نہیں کرنا تھا, جن کی قسمت میں یقین نہ تھا وہ
چاند کو ٹکڑے کروا کر بھی یقین نہ پاسکے.
تو اے دعوت کے داعی تم تو بس پیغام پہنچانے پر ہی سزاوار ہو. نہ کہ منوانے پر.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں