کچھ لوگ گھروں کی طرح ہوتے ہیں وہ چاہے ہم سے کتنی بھی دور کیوں نہ ہوں، دل ان کی روح میں سمٹ جانے کے لیے بے چین رہتا ہے۔
کچھ لوگ گلابوں کی طرح ہوتے ہیں، ان کا نام لیتے ہی ہمارے اردگرد خوشبو پھیل جاتی ہے۔
کچھ لوگ ستاروں کی طرح ہوتے ہیں جو دور سے چمکتے ہیں، مگر ہمارے ہاتھ نہیں آتے۔
کچھ لوگ گھٹاؤں کی طرح ہوتے ہیں، جو دوسروں پر اس طرح برستے ہیں کہ زندگی کی سخت دھوپ نرم چھاؤں میں بدل جاتی ہے۔
کچھ لوگ خطوں کی طرح ہوتے ہیں، جنہیں بار بار پڑھنے کو جی چاہتا ہے۔ مگر بار بار پڑھ کربھی دل نہیں بھرتا۔
کچھ لوگ گلابوں کی طرح ہوتے ہیں، ان کا نام لیتے ہی ہمارے اردگرد خوشبو پھیل جاتی ہے۔
کچھ لوگ ستاروں کی طرح ہوتے ہیں جو دور سے چمکتے ہیں، مگر ہمارے ہاتھ نہیں آتے۔
کچھ لوگ گھٹاؤں کی طرح ہوتے ہیں، جو دوسروں پر اس طرح برستے ہیں کہ زندگی کی سخت دھوپ نرم چھاؤں میں بدل جاتی ہے۔
کچھ لوگ خطوں کی طرح ہوتے ہیں، جنہیں بار بار پڑھنے کو جی چاہتا ہے۔ مگر بار بار پڑھ کربھی دل نہیں بھرتا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں