حادثہ حادثہ نہیں ہوتا
جب تلک واقعہ نہیں ہوتا
بس ذرا وقت پھیل جاتا ہہے
فاصلہ، فاصلہ نہیں ہوتا
عاشقی بے سبب نہیں ہوتی
عشق بے ضابطہ نہیں ہوتا
راستے بھی اُداس پھرتے ہیں
جب کبھی قافلہ نہیں ہوتا
بات بین السطور ہوتی ہے
زیست میں حاشیہ نہیں ہوتا
اُس جگہ بھی خدا ہی ہوتا ہے
جس جگہ پر خدا نہیں ہوتا
زندگی کے نگار خانے میں
رنگ بے مدعا نہیں ہوتا
شمیم احمد*
جب تلک واقعہ نہیں ہوتا
بس ذرا وقت پھیل جاتا ہہے
فاصلہ، فاصلہ نہیں ہوتا
عاشقی بے سبب نہیں ہوتی
عشق بے ضابطہ نہیں ہوتا
راستے بھی اُداس پھرتے ہیں
جب کبھی قافلہ نہیں ہوتا
بات بین السطور ہوتی ہے
زیست میں حاشیہ نہیں ہوتا
اُس جگہ بھی خدا ہی ہوتا ہے
جس جگہ پر خدا نہیں ہوتا
زندگی کے نگار خانے میں
رنگ بے مدعا نہیں ہوتا
شمیم احمد*
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
Haadsa haadsa nahi hota
Jab talak waaqiya nahi hota
Bas zara waqt phail jata hai
Faasla, faasla nahi hota
Aashiqi be sabab nahi hoti
Ishq be-zaabta nahi hota
Raastey bhi udaas phirte hain
Jab kabhi qaafla nahi hota
Baat bain-us-sutoor hoti hain
Zeest main haashiya nahi hota
Us jaga bhi Khuda hi hota hai
Jis jaga per Khuda nahi hota
Zindagi ke nigaar khaney main
Rang be-mudd'ua nahi hota
Shameem Ahmed
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں