خاموشی


وضاحت کبھی سچائی ثابت نہیں کرسکتی، ندامت کبھی نعم البدل نہیں ہو سکتی.
الفاظ کبھی بھی انسان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس نہیں دلا سکتے.
ہاں! خاموشی مزید تذلیل سے بچا لیتی ہے.
بالکل اسی طرح جیسے، جب تک انسان زندہ رہتا ہے ہر طرف سے طنز بھی برداشت کرتا ہے ، شکایات بھی سنتا ہے، مذاق کا نشانہ بھی بنتا ہے، ہر طرف سے برا بھلا بھی سہتا ہے،
لیکن جب وہ موت کی خاموش وادی میں اتر جاتا ہے تو اس ناختم ہونے والی تذلیل سے ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جاتا ہے.
خاموشی اور موت کا ساتھ بہت قریب کا ہے. خاموشی بھی موت کی سی ہے
~ خلیل جبران ~

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں