بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَ النِّعْمَۃَ لَکَ وَ الْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَک
ترجمہ :حاضر ہوں اے اﷲ میں حاضر ہوں میں حاضر ہوں تیرا کوئی شریک نہیں میں حاضر ہوں۔بے شک حمد تیرے ہی لائق ہے ساری نعمتیں تیری ہی دی ہوئی ہیں بادشاہی تیری ہی ہے اورتیرا کوئی شریک نہیں۔
ایک بار پھر حج کی آمد آمد ہے اور لبیک کا ترانہ پڑھتے خوش نصیب قافلے حج کی سعادت حاصل کرنے سوئے حرم جا رہے ہیں اور ساتھ میں یادوں کے دریچوں پر بھی دستک دے رہے ہیں، وہاں گزارے گئے ایام یاد دلا رہے ہیں۔ اللہ ان کی عبادات قبول فرمائے اور ہم سب کو بار بار اپنے در کی حاضری نصیب فرمائے آمین!!
موسمِ حج کی مناسبت سے اپنی اور بہت سے لوگوں کی یادوں کو تازہ کرنے اور جو ابھی تک اس سعادت سے محروم ہیں ان کے لیے بھی حج جیسی بڑی عبادت کا مقصد بیان کرتا ایک "سفر نامہ" یہاں شروع کرنا چاہوں گی، جو کہ "پروفیسر ڈاکٹر محمد عقیل" کا تحریر کردہ ہے۔ آپ اس کو "مکمل" بھی پڑھ سکتے ہیں، مگر میں یہاں اس کو چند اقساط میں پوسٹ کروں گی ان شاء اللہ۔ پہلا حصہ ان شاء اللہ کل پڑھ سکیں گے آپ۔
شکریہ۔
سیما آفتاب
سیما آفتاب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں