سنیں اور سمجھیں


ہم سنتے ہیں جواب کے لیے
تحریر: نیر تاباں
===============
نو عمری میں کہیں کوئی آرٹیکل پڑھا تھا کہ جب بھی آپ سے کوئی اپنی بات کہے، یا کوئی مسئلہ بیان کرے، یا آپ کسی کا موڈ خراب دیکھیں تو ‘آئی انڈرسٹینڈ/میں سمجھ رہا ہوں’ کہہ دیں اور اس کی بات کو واقعی سمجھنے کی کوشش کریں۔ میں نے اس وقت سے اس چھوٹے سے جملے کا استعمال شروع کیا، اور بارہا کیا، ہر عمر اور ہر مزاج کے لوگوں کے ساتھ کیا اور ہمیشہ ہی کارآمد پایا۔ میں نے محسوس کیا ہے کہ جب آپ ‘آئی انڈرسٹینڈ’ یا ‘میں آپ کی تکلیف محسوس کر سکتی ہوں’ یا ‘آپ کی بات میں سمجھ رہی ہوں’ جیسے جملے کہتے ہیں تو بات کہنے والے کے لیول پر آنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔ آپ واقعی اس کے موڈ کی وجہ سمجھنے لگتے ہیں۔ آپ ججمنٹل نہیں ہوتے اس لئے بتانے والے کو بھی دفاعی انداز نہیں اپنانا پڑتا۔ لوگوں کو یہ احساس ملے کہ کوئی ان کی بات ٹھیک سے سن اور سمجھ رہا ہے تو ان کے لئے بات کہنا آسان ہو جاتا ہے اور آپ اللہ کی توفیق سے کوئی اچھا مشورہ دینے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

 ایک ڈھائی سال کا بچہ پارک سے واپس آنے پر رو رہا ہے، گھر نہیں جانا چاہتا۔ گھٹنوں کے بل ہو کر اس کے لیول پر آئیں، پیار سے کہیں کہ مجھے پتہ ہے ابھی آپ کا اور کھیلنے کا دل ہے، لیکن اب شام ہونے والی ہے اس لیے گھر جانا ہے، ہم دوبارہ آئیں گے۔ اب دس منٹ اور ہیں، پھر ہم چلیں گے۔
 وہ ٹی وی بند نہیں کرنا چاہتا، چیخنے چلانے کی بجائے اس سے کہیں مجھے احساس ہے کہ آپ اور ٹی وی دیکھنا چاہتے ہیں لیکن آج کا سکرین ٹائم اوور ہو گیا، کل شام کو دیکھ لیجیے گا، آئیں ابھی بک پڑھ لیتے ہیں۔ اور ہوم ورک بھی تو ضروری ہے ناں؟ اس سے بچے کو لگے گا کہ چاہے اس کی بات ماننا آپ کے لئے ممکن نہیں لیکن بہرحال آپ اس کی بات سمجھ رہی ہیں۔
 ساس جب بہو کی گھر گھرہستی سے مطمئن نہ ہو اور آپ سے شکایت کرے تو کہہ دیجیے کہ آنٹی، میں سمجھ سکتی ہوں آپ نے پوری عمر گھر کو کس طرح چلایا ہے، یہ بات آپ کو تکلیف دیتی ہے لیکن اس کو تو ابھی چند ماہ یا چند سال ہوئے ناں؟ ان شاء اللہ جلد سیکھ جائیں گی۔
 بہو یہی شکایت کرے تو بھی اس کی بات سمجھنے کی کوشش کریں۔ مجھے احساس ہے کہ آپ اپنے طریقے سے کام کرنا چاہتی ہیں، یہ کوئی بےجا خواہش نہیں لیکن ابھی کچھ عرصہ اس گھر کا طور طریقہ سیکھیں۔ ایک دفعہ جگہ بن جائے تو آہستہ آہستہ اپنے طریقے پر بھی کام کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہو گی۔
کوئی ٹین ایجر اپنی تازہ ترین محبت کا قصہ سنائے، کوئی بیوی اپنے شوہر کی کسی بات سے دلبرداشتہ ہو، کوئی نند اپنی بھابھی سے الجھ بیٹھی ہو، کوئی آٹھویں کا بچہ اپنی پڑھائی سے تنگ ہو، کوئی تین سالہ بچہ پانی سے کھیلنا چاہتا ہو، کوئی جواں سال لڑکی فیشن کی زیادہ دلدادہ ہو، کوئی اپنے گھر والوں سے چھپ کر کسی لڑکے سے تعلق میں ہو۔۔۔
کہیں بھی، کسی کے ساتھ، کوئی بھی بات ہو، اس کو غور سے سنیں، اس کے لیول پر آئیں، جج کرنے کی بجائے اس کی بات سمجھنے کی کوشش کریں، پھر اس سے کہیں “میں آپ کی بات سمجھ رہا ہوں / آئی انڈرسٹینڈ” ۔ بعض اوقات لوگوں کو ہم سے کوئی مشورہ بھی نہیں چاہیے ہوتا، بس وہ ہم سے تھوڑا سا احساس، تھوڑی سی توجہ، تھوڑا سا وقت چاہتے ہیں۔ اب ہوتا کچھ یوں ہے کہ ہم سمجھنے کی بجائے جواب دینے کی نیت سے بات سنتے ہیں، اگلے کی بات بار بار بیچ میں کاٹتے ہیں، فوراً جج کرتے ہیں۔ نتیجہ یہ کہ اس کی بات ہم نہیں سمجھ پاتے، ہماری بات اس کے سر کے اوپر سے گزر جاتی ہے۔ ایک اچھا سامع یا listener بننے کے لئے کچھ رہنما اصول ہیں، آپ کے ساتھ شیئر کروں گی۔ فی الحال “مجھے احساس ہے، میں سمجھ رہی ہوں، آئی انڈرسٹینڈ” کو اپنی گفتگو میں شامل کیجیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں