چار مرغابیاں اور خوشی

چار مرغابیاں اور خوشی
تحریر: سپی میمن

جب چھوٹے تھے تو اچھا سا لان کا سوٹ چار ،ساڑھے چار سو تک آجاتا اور اسّی یا سو روپے سلائی مل ملا کر پانچ سو بھی خرچہ نہیں آتا ہوگا مگر جو اپنائیت اور خوشی وہ گول گلے اور سادہ سلے ہوے سوٹ کو پہن کر ہوتی تھی آج دس دس ہزار کے کپڑوں سے بھری الماریوں کو دیکھ کر اس خوشی کاعشر عشیر بھی محسوس نہیں ہوتا.

میں سمجھتی تھی شاید ڈھیروں کپڑے،میچنگ جولری اور جوتے خوشی دیتے ہیں ۔۔۔ کتابوں کے عشاق کے لئے ڈھیروں کتابیں شاید باعث شادمانی ہوتی ہیں.

میں نے بھی انہیں چیزوں میں خوشی تلاش کرنا چاہی مگر حساب کتاب میں گڑبڑ ہوگئی اور جواب صفر ہی رہا۔۔۔

میں نے راکھ  پہلی بار 2008 میں پڑھا تھا، ظاہر ہے جیسا سمجھنا چاہئے تھا ویسا نہیں سمجھ پائی ،،پھر خوش قسمتی سے سر مستنصر حسین تارڑ سے ملاقات ہوئی تو انکے مشہور زمانہ جملے[چار مرغابیوں کا خوشی سے کوئی تعلق نہیں] کا مطلب پوچھ بیٹھی ۔جس پر سر نے جوابا کہا کہ آپ راکھ کا مطالعہ کریں ۔۔پھر میں نے دوسری بار اس ناول کو پڑھنا شروع کیا اور اپنے ذہن میں ناول کے مروجہ کانسیپٹ کو دیس نکالا دیا جس کے مطابق ایک ہیرو اور ایک ہیروئن اور انکے گرد گھومتی ہوی ساری کہانی وغیرہ۔۔۔ ناول عرف عام میں تو اسی کو کہا جاتا ہے یا شاید میں یہ ہی سمجھتی تھی مگر جب راکھ اور اسکے بعد سر کے دیگر ناولز کو گہرائی سے پڑھا تو یہ عقدہ کھلا کہ اصل ناول کیا ہوتا ہے۔۔۔

بہر حال میں یہاں اس صنف پر کوئی مقالہ لکھنے نہیں بیٹھی بس بات نکلی تو دور تلک چلی گئی۔۔ اسکے ساتھ ہی مجھے [ چار مرغابیوں کا خوشی سے کوئی تعلق کیوں نہیں ہوتا] بھی سمجھ میں آیا کہ چاہے مرغابیاں ہوں یا کوئی سی بھی چیز ، چاہے وہ ہمارے دس دس ہزار والے سوٹ ہی کیوں نہ ہوں غرض خوشی کا کسی چیز سے کوئی بھی تعلق نہیں ۔خوشی ایک اندرونی کیفیت ہے ۔کچھ نہ ہوتے ہوئے بھی ہم خوش رہ سکتے ہیں مگر ہم اپنے آپ کو کچھ ایسے سانچوں میں ڈھال لیتے ہیں جن کے بغیر ہمیں اپنا آپ ادھورا اور نامکمل محسوس ہوتا ہے ۔تو خرابی خود ہم ہی میں ہوئی نا کہ کوئی اور ذمہ دار ہے ہماری اس حالت کی خرابی کا۔۔ اور پھر ہم اس خلا کو دنیا جہان کی ہر چیز سے بھرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر اس سے ناواقف ہی رہتے ہیں کہ جو خلا ہمارے اندر پروان پا چکا ہے اسے دنیا کی کوئی چیز پُر نہیں کر سکتی۔۔۔۔۔اب یہ اتنی گہری بات سر نے کتنے عام اور سادہ سے جملے میں کہہ دی کہ:

چار مرغابیوں کا خوشی سے کوئی تعلق نہیں


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں