~!~ الفاظ کی دنیا ~!~
منقول
الفاظ کی اپنی ہی ایک دنیا ہوتی ہے۔ہر لفظ اپنی ذمہ داری نبھاتا ہے
کچھ لفظ حکومت کرتے ہیں
کچھ غلامی
کچھ لفظ حفاظت کرتے ہیں
اور کچھ وار
ہر لفظ کا اپنا ایک مکمّل وجود ہوتا ہے ۔ جب سے میں نے لفظوں کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ سمجھنا شروع کیا تو سمجھا لفظ صرف معنی نہیں رکھتے یہ تو دانت رکھتے ہیں جو کاٹ لیتے ہیں۔
یہ ہاتھ رکھتے ہیں جو گریبان کو پھاڑ دیتے ہیں۔
یہ پاؤں رکھتے ہیں جو ٹھوکر لگا دیتے ہیں۔
اور ان لفظوں کے ہاتھوں میں لہجہ کا اسلحہ تھما دیا جائے تو یہ وجود کو چھلنی کرنے پر بھی قدرت رکھتے ہیں۔
محتاط ہو جاؤ انہیں ادا کرنے سے پہلے کہ یہ کسی کے وجود کو سمیٹیں گے یا کرچی کرچی بکھیر دیں گے ۔کیوں کے یہ تمہاری ادائیگی کے غلام ہیں اور تم ان کے بادشاہ ۔
اور بادشاہ اپنی رعایا کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اپنے سے بڑے بادشاہ کو جواب دہ بھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں