اعمال کا دارومدار ۔۔۔ اقتباس خطبہ جمعہ مسجد نبوی


 ہم پر اللہ تعالی کی رحمتیں اور نعمتیں تسلسل کے ساتھ سایہ فگن ہیں وہ دن رات ہمیں نوازتا ہے پھر بھی اس کے خزانوں میں ذرہ کمی نہیں آتی، لہذا صرف اسی کی بندگی اور حمد و ذکر اللہ تعالی کا ہم پر حق ہے۔ نیز گناہوں سے معافی بھی اللہ کی بیش قیمت عنایت ہے، بلکہ تھوڑے عمل پر زیادہ اجر اس سے بھی بڑی نعمت ہے، مثلاً: رمضان میں قیام اللیل، صدقہ خیرات اور عمرے کا ثواب بہت زیادہ ہے، اس ماہ میں دعا، قرآن کریم کی تلاوت، فہمِ قرآن کی کوشش اور صلہ رحمی سمیت دیگر تمام نیکیوں کا خصوصی اہتمام کرنا چاہیے۔ 
 یہ مہینہ ختم ہونے جا رہا ہے اور آخری عشرہ شروع ہو چکا ہے نبی ﷺ آخری عشرے میں لیلۃ القدر کی جستجو میں دیگر ایام سے بڑھ کر محنت فرماتے اور اس کے لیے اعتکاف بیٹھتے۔ اعتکاف کرنے والوں کو مخلوق سے کٹ کا خالق سے رابطہ استوار اور مضبوط کرنے کیلیے پوری کوشش کرنی چاہیے حقیقت میں یہی اعتکاف کی روح ہے،  لیلۃ القدر کی برکت کی وجہ سے اس رات میں فرشتوں کا نزول ہوتا ہے اور اس رات میں آئندہ پورے سال کے فیصلے کئے جاتے ہیں، 

دنیا لمحوں اور دنوں کا نام ہے، یہی لمحے اور دن کتاب زندگی کے صفحات ہیں، اور انسانی کارکردگی ہی اصل انسانی زندگی ہے، لہذا سعادت مند وہی ہے جو اپنی زندگی کو حسن کارکردگی سے بھر پور رکھے، کامیاب وہی ہے جو اپنے لمحات کو بھلائی کیلیے غنیمت جانے اور ایک لمحہ بھی ضائع نہ کرے۔ اور وہ شخص خسارے میں ہے جو اپنے معاملات میں سستی کا مظاہرہ کرے ، جس کا دل غافل ہو اور اپنی خواہشات کے پیچھے چلے۔

اعمال کا دارو مدار ان کے انجام پر ہوتا ہے، لہذا کسی بھی کام میں ابتدائی کمی کوتاہی معتبر نہیں ہوتی بلکہ کامل اختتام معتبر ہوتا ہے، لہذا اگر کوئی گزشتہ دنوں میں کوتاہی کا شکار رہا ہے تو بقیہ دنوں میں کوتاہی سے توبہ کر لے ؛ کیونکہ توبہ کا دروازہ کھلا ہے اور اللہ تعالی کی طرف سے نوازشیں جاری و ساری ہیں:
 {وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا}
 اور تقوی الہی اپنانے والے کیلیے اللہ راستہ بنا دیتا ہے۔[الطلاق: 2]

یا اللہ! ہمارے روزے اور قیام قبول فرما، یا اللہ! اپنی رحمت کے صدقے ہمیں ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو جہنم سے آزاد فرمائے گا، یا ارحم الراحمین!

تم عظیم و جلیل اللہ کا ذکر کرو وہ تمہیں یاد رکھے گا، اللہ تعالی کی نعمتوں کا شکر ادا کرو تو وہ اور زیادہ دے گا ،یقیناً اللہ کا ذکر بہت بڑی عبادت ہے ، تم جو بھی کرتے ہو اللہ تعالی جانتا ہے ۔


تبصرے میں اپنی رائے کا اظہار کریں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں