آئینہ سوچ گر دکھانے لگے


حل مسائل ہیں خود بتانے لگے
اب تو خود خواب ہیں جگانے لگے

غور کرتا ہوں اب میں لہجوں پر
لفظ معنی نہیں بتانے لگے

جانے کیا کیا فساد ہو جائے
آئینہ سوچ گر دکھانے لگے

سمجھو دستک ہے خوش نصیبی کی
وقت جب آپ کو سکھانے لگے

اتباف ابرک

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں