الله کا چکر
آج سے کچھ سال قبل نا امیدی کی انتہا پر کھڑا تھا ، کوئی پریشانی کی وجہ پوچھے بھی تو کہ دیتا تھا یار بس الله نے عجیب چکروں میں پھنسا رکھا ہے ، ایک چکر سے نکلتا ہوں تو دوسرا چکر منہ کھولے سامنے کھڑا ہوتا ہے . اپنی ہر وہ مصیبت جو خالص میرے ہی اعمال کا نتیجہ تھی اسے الله کے چکروں کے اوپر ڈال دیتا .
پھر ایک دن کچھ یوں ہوا کہ صبح آٹھ بجے دوست کے ساتھ کسی کام سے نکلا ، حالانکہ آٹھ بجے مجھے اپنی منزل مقصود پر پہنچنا تھا لہٰذا دوست سے موٹر سائیکل کی رفتار بڑھانے کا کہا اور یوں ہم سڑک پر لگ بھگ اڑتے ہوئے جارہے تھے کہ ایک جگہ ٹرک کو اوور ٹیک کرتے ہوئے سامنے موجود کار کے سائیڈ گلاس سے موٹر سائیکل کا ہینڈل ٹکرا گیا ، موٹر سائیکل کی رفتار اتنی زیادہ تھی کہ اب اسے سنبھالنا ممکن نہ تھا اور ہم ہلکا سا لڑکھڑانے کے بعد روڈ پر باقاعدہ گھسٹے ہوئے جارہے تھے ، دوست تو موٹر سائیکل کے ساتھ ہی فٹ پاتھ پر جا لگا پر میں بیچ روڈ پر لیٹا ہوا تھا اور اس سے پہلے کے اٹھ کر کھڑا ہوتا اپنے سامنے آتا تیز رفتار ٹرک دیکھ کر آنکھیں بند کرلیں کہ اب آخری وقت آگیا ہے پر اسی اثناء کسی دوسری گاڑی یا کوئی غیر مرئی شے کاندھے سے اس طرح ٹکرائی کے میں بیٹھے بیٹھے ہی اپنی جگہ سے گھوم کر کچھ انچ دور جا بیٹھا ، یہ سب لمحے کے آخری حصے میں اتنی برق رفتاری کے ساتھ ہوا کہ مجھے کچھ سمجھ ہی نہیں آئی لیکن اپنے بلکل قریب سے گذرتے ہوئے تیز رفتار ٹرک کی ہوا ضرور محسوس کی .
جب ہسپتال سے ہوکر گھر آیا تو جسم پر ٹانگ کے علاوہ کاندھے پر تھوڑی سی سوجن موجود تھی جو اس ایک" ایکسٹرا چکر " کی وجہ سے در آئی تھی ، پر وہ ایک چکر مجھے موت کے دہانے سے نکال کر باہر لے آیا ، پر اس دن کے بعد میں نے اللہ کے چکروں کی حکمت جان لی کہ میری زندگی میں آنے والے اب تک کے تمام "چکروں" نے نجانے مجھے کتنی بڑی مصیبتوں سے بچایا ہوگا جو اس وقت تو مجھے سمجھ نہیں آئیں اور میں "ہلکی خراشوں " کو دیکھ کر ہی الله سے گلہ کرنے لگ جاتا پر آج جب سوچتا ہوں تو بے اختیار آنکھوں سے آنسو رواں ہوجاتے ہیں کہ میں ہلکی سوجن اور خراشوں کو لیکر الله سے گلے شکوہ کرتا رہا اور وہ پاک ذات مجھے میرے اعمال کے خوفناک ٹرکوں جیسی مصیبتوں سے پھر بھی نکالتا رہا .
یہاں مجھے میرے استاد جی کی بات یاد آتی ہے جب وہ میرے اس طرح کے شکووں کے جواب میں کہتے تھے کہ " دیکھ جہانگیر ، الله کی ذات اور حکمت لا محدود ہے اور تیری اور ہماری عقل محدود ، جب بھی تو الله کی لامحدود حکمتوں کو اپنی محدود عقل سے ناپنے کی کوشش کرے گا تو خود بھی خدا سے دور ہوگا اور خدا کو بھی خود سے دور کردے گا ، بھلا ایک لیٹر کی گنجائش رکھنے والے برتن میں کبھی ایک ہزار لیٹر مواد سما سکتا ہے ؟ لہٰذا بہتر ہے کہ وقت کو حکمت کا فیصلہ کرنے دے اور تو دیکھے گا کہ حکمت تیرے ہر فیصلے سے برتر ہوگی اور تیری ہی فلاح میں ہوگی "
آج ایک ایسے ہی "چکر" نے ائیرپورٹ سے گھر واپس آتے ہوئے میری جان بچائی تو سوچا آپ دوستوں کے ساتھ اپنا یہ واقعہ بھی تازہ کرلوں کہ اگر کبھی الله کے " چکر " میں آجاؤ تو گلہ شکوہ نا کریں بلکہ صبر کریں اور انتظار کریں اس وقت کا جب وہی چکر جو آپکو مصیبت لگتا تھا جب اپنی حکمت کا پردہ اٹھائے گا تو آپکو اپنے بہترین دوست لگے گا !!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں