حد کا راز
از حیا ایشم
حد کیا ہے.. حد کا راز کیا ہے؟
حد ... بظاہر روک ٹوک لگتی ہے.. حد بظاہر آزمائش درحقیقت عطا ہے. خیر اور محبت کا راز سموئے ہے. رضا کی نیت سے حد دیکھو گے تو خیر جانو گے. سزا کے خوف سے حد کا کراس کرنا کو دیکھو گے تو خوف و گناہ مانو گے.. جزا کی نیت سے دیکھو گے تو حد میں رہنے میں ثواب ڈھونڈو گے.. صرف محبت حد کا رمز عطا کرتی ہے جو دراصل رضا میں مخفی ہے!
جو محبوب کہے مان.لو.. جسے کہے چھوڑ دو. اسے چھوڑ دو..
جس سے محبوب کہے ...باز رہو.. اس سے باز رہو ..
خواہش محبت میں آزمائش ہے.. یہ حد تڑوانے آتی ہے.. اطاعت کرنے اور معصیت سے بچنے سے بڑا درجہ محبت کا ہے. ویسے تو ہر خیر کی توفیق رب کی طرف سے ہے خواہ وہ اطاعت کی توفیق ہے یا معصیت سے بچنے کا ظرف.. وہ محبت ہے تو بھی رب کی توفیق سے ہے.. پس جو رب کے ماننے والے ہیں وہ اسکی حدود کا احترام کرنے والے ہیں..!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں