دوستی کا رشتہ چاول کی مانند ہے، جتنا پرانا ہو اتنا ہی زیادہ لذیذ ہوتا ہے۔ نئے دوست جتنے مرضی بن جائیں مگر پرانے دوستوں کی قدر اور اہمیت کبھی کم نہیں ہوتی ۔ نئے دوست مل جانا اچھی بات ہے کیونکہ زندگی کا سفر دوستوں کے ساتھ ہی اچھا گزرتا ہے ۔ وقت کے ساتھ ہمارے دوستوں کی فہرست میں اضافہ ہوتا ہے، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم جب دُکھی ہوں یا دل کا بوجھ ہلکا کرنا چاہتے ہوں تو ہمیں کسی ایسے دوست کی ضرورت ہوتی ہے جو ہماری تاریخ سے اچھی طرح واقف ہو ، جو بغیر سوالات کیے ہمارا دکھ جان سکے، کیونکہ نئے دوستوں کے سوالات اتنے ہوتے ہیں کہ دکھ بیان کرتے کرتے ایسے معلوم ہوتا ہے جیسے "انٹرویو" کا سلسلہ چل نکلا ہے۔ دوست نیا ہو یا پرانا دوست ہوتا ہے جیسے' ڈگری ' ڈگری ہوتی ہے۔
پرانے دوست اگر اچانک زندگی سے چلے جائیں تو آپ کو شدید صدمہ ہوتا ہے، کیونکہ یہ حقیقت ہےکہ انسان سب سے زیادہ اعتبار انھیں پر کرتا ہے ، جبکہ نئے دوست اگر چلے جائیں تو آپ صبر کرلیتے ہیں کیونکہ ابھی زیادہ وقت گزرا نہ تھا۔
بہرحال دوستی کا رشتہ چاول کی طرح ہی ہے جتنا پرانا ہو اتنا ہی مزیدار ۔۔۔۔ پرانا دوست کرنل بھی بن جاتا ہے۔
بشکریہ: سیدہ سدرہ
فیس بک یادداشت
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں