"میں"

 


خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سےایک نظم ،عنوان ہے "میں "


ایک عورت ہوں میں

خوبصورت نہیں

پھر بھی نہ جانے کیوں

حسن والے بہت مجھ سے خائف رہے

مجھ سے  پوچھے میرے حسن. کا راز یہ

میں بتاؤں انہیں سچ نہ مانیں اسے

کہ میرا حسن مضمر ہے آداب میں فکرِنایاب میں

ایک حسین خواب میں

چشمِ نم ناک میں

فہم و ادراک میں

روحِ سر چاک میں

کہ میرا حسن مضمر ہے

سر خمیدہ نہیں

دل شکستہ نہیں

شورِ آہ وفغاں میرا شیوہ نہیں

میری خاموش نظروں کی اپنی زباں

میرے محتاط قدموں تلے آسماں

میری خاموش نظروں کی اپنی زباں

میرے محتاط قدموں تلے آسماں

نہ ہی ظاہر الگ

نہ ہی باطن جدا

نہ ہی ظاہر الگ

نہ ہی باطن جدا

سارے اسرارِ ہستی میرے ہمنوا

سارے اسرارِ ہستی میرے ہمنوا

ہوں میں خود سے نہاں

اور سب پہ عیاں

ایک عورت ہوں میں خوبصورت نہیں


(پروفیسر رضیہ سبحان)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں