جب آپ کسی خاص شخصیت سے ملاقات کرتے ہیں تو ان کے بتائے گئے وقت پہ کرتے ہیں.
لوگ پوچھتے ہیں اللہ سے مانگنے کا بہترین وقت کونسا ہے.. پر دیکھیں اللہ نے یہاں کیا فرمایا ہے
*إِذَا دَعَانِ* جب بھی، کسی بھی لمحے میں، جب بھی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے، میں اسے فوراً جواب دیتا ہوں. اللہ نے یہ دعوت تمام انسانوں کو دی ہے، کہ مجھے جس مرضی وقت پکارو!
اور ہم پھر بھی نہیں پکارتے اُسے...
اللہ یہ سب ہمارے لیے کر رہا ہے، اب ہمیں اس کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ ہمارے لیے کیا حکم ہے اس دعوت کے بعد؟
فرمایا: *فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي* عربی میں اس کا مطلب ہے -تم کم از کم میری بات ماننے کی کوشش کرو-
اللہ فرمارہے ہیں تم مجھ سے اتنا کچھ مانگ رہے ہو، تو کم از کم کوشش ہی کرو میری بات بھی ماننے کی.
کیا آپ جانتے ہیں ہم سورہ فاتحہ میں اللہ سے کیا مانگتے ہیں؟
*ہدایت* اور اللہ ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ *عبادت*
اور ہم مدد بھی مانگتے ہیں،
*ایاک نعبد وایاک نستعین*
پر اس سے پہلے کہ ہم اللہ سے اپنے لیے کچھ مانگیں ہم اس سے بتاتے ہیں کہ ہم اس لیے کیا کریں گے.
ایسا ہی ہے نا؟
*ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں، اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں اس کے بعد ہم ہدایت کی دعا کرتے ہیں*
سو جو آپ اللہ کے لیے کرتے ہیں، وہ سب سے پہلے ہونا چاہیے، ہماری دعاوں اور چاہتوں کو دوسرے نمبر پر ہونا چاہیے.
مگر ان رمضان کی آیات میں اللہ نے پہلے فرمایا *میں تمہاری پکار سنوں گا* اور اس کے بعد کہا *تم میری مانو*
یہاں اللہ نے یہ نہیں کہا کہ پہلے تم میری مانو پھر میں تمہیں سنوں گا!سبحان اللہ!
پھر اللہ نے فرمایا: وَلْيُؤْمِنُوا بِي
لوگ پوچھتے ہیں اللہ سے مانگنے کا بہترین وقت کونسا ہے.. پر دیکھیں اللہ نے یہاں کیا فرمایا ہے
*إِذَا دَعَانِ* جب بھی، کسی بھی لمحے میں، جب بھی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے، میں اسے فوراً جواب دیتا ہوں. اللہ نے یہ دعوت تمام انسانوں کو دی ہے، کہ مجھے جس مرضی وقت پکارو!
اور ہم پھر بھی نہیں پکارتے اُسے...
اللہ یہ سب ہمارے لیے کر رہا ہے، اب ہمیں اس کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ ہمارے لیے کیا حکم ہے اس دعوت کے بعد؟
فرمایا: *فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي* عربی میں اس کا مطلب ہے -تم کم از کم میری بات ماننے کی کوشش کرو-
اللہ فرمارہے ہیں تم مجھ سے اتنا کچھ مانگ رہے ہو، تو کم از کم کوشش ہی کرو میری بات بھی ماننے کی.
کیا آپ جانتے ہیں ہم سورہ فاتحہ میں اللہ سے کیا مانگتے ہیں؟
*ہدایت* اور اللہ ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ *عبادت*
اور ہم مدد بھی مانگتے ہیں،
*ایاک نعبد وایاک نستعین*
پر اس سے پہلے کہ ہم اللہ سے اپنے لیے کچھ مانگیں ہم اس سے بتاتے ہیں کہ ہم اس لیے کیا کریں گے.
ایسا ہی ہے نا؟
*ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں، اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں اس کے بعد ہم ہدایت کی دعا کرتے ہیں*
سو جو آپ اللہ کے لیے کرتے ہیں، وہ سب سے پہلے ہونا چاہیے، ہماری دعاوں اور چاہتوں کو دوسرے نمبر پر ہونا چاہیے.
مگر ان رمضان کی آیات میں اللہ نے پہلے فرمایا *میں تمہاری پکار سنوں گا* اور اس کے بعد کہا *تم میری مانو*
یہاں اللہ نے یہ نہیں کہا کہ پہلے تم میری مانو پھر میں تمہیں سنوں گا!سبحان اللہ!
پھر اللہ نے فرمایا: وَلْيُؤْمِنُوا بِي
اور مجھ پہ ایمان رکھو، مجھ پر اعتبار کرو.
لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ
تاکہ تم ہدایت پالو! تاکہ تم نیکوکاروں میں سے بن جاو. .
کچھ چیزیں جو میں چاہوں گا آپ اس رمضان میں کریں:
اپنا گول سیٹ کریں، پہلا گول آپ کا یہ ہونا چاہیے کہ آپ نے تقویٰ اختیار کرنا ہے. جو کے روزوں کا مقصد بھی ہوتا ہے.
کچھ چیزیں جو میں چاہوں گا آپ اس رمضان میں کریں:
اپنا گول سیٹ کریں، پہلا گول آپ کا یہ ہونا چاہیے کہ آپ نے تقویٰ اختیار کرنا ہے. جو کے روزوں کا مقصد بھی ہوتا ہے.
اور رمضان کا مقصد تین چیزیں ہیں:
- *30 دن کی تربیت مکمل کریں*
- *اللہ کی بڑائی بیان کریں*
- *اور اس کے شکرگزار بن جائیں*
اور جو آخری بات میں کرنا چاہوں گا اب، وہ یہ کہ کس چیز سے ہمارے تقویٰ کو خطرہ ہے. آپ کا اور آپ کی اولاد کے لیے سب سے خطرناک چیز اس وقت "مادہ پرستی" ہے. ہمیں اور ہماری اولاد کو گاڑی، نت نئے اسمارٹ فونز، برانڈڈ کپڑے، گانے، موویز ان سب کی لت لگ چکی ہے. ہمیں ہر چیز برانڈڈ چاہیے ہوتی ہے. آپ کو فیس بک پر کتنے لائکس ملے، آج آپ نے کونسے مال جانا ہے،ہم سب اس چیز کے پیچھے پاگل چکے ہیں..ہماری زندگی کا دارومدار ہی یہ سب بن گیا ہے.
اور یہ ایک افسوسناک المیہ ہے، کیونکہ ہماری نوجوان نسل بہت طاقتور ہے، یقین مانیں جس دن یہ نوجوان قرآن طرف لوٹ آئے تو یہ دنیا بدل دینے کی طاقت رکھتے ہیں. یہ دنیا ایک خوشحال جگہ بن جائے گی صرف اگر ہمارے نوجوان قرآن طرف آجائیں. مگر ہماری نوجوان نسل سامسنگ، آئی فون، فیس بک، ٹویٹر پر مصروف ہے.
آپ انہی سب چیزوں کا استعمال اچھے کاموں کے لیے بھی کرسکتے ہیں. جیسے کہ تلوار بہت اچھی ہے جب تک دشمن کی طرف ہو، مگر جب آپ اسے اپنی طرف کرلیتے ہیں تو آپ کے لیے موت ہے.
سو اس رمضان اس obsession (جنون) کو چھوڑدیں، لاگ آؤٹ کریں فیس بک سے، ٹویٹر سے، ساری گیمز ڈیلیٹ کریں، اس رمضان کو صرف اللہ کی یاد میں گزاریں، اور مجھے نہیں پرواہ کہ آپ رمضان کے بعد واپس سب انسٹال کرلیں گے مگر کم از کم رمضان میں نہیں.
اور مادہ پرستی چھوڑنے کا ایک حل ہے، قرآن!
قرآن پڑھیں، آپ جتنا پڑھیں گے آپ کے اندر سے چیزوں کی خواہش ختم ہوتی جائے گی. کیونکہ ہم دنیا میں جتنا مال اکٹھا کرتے ہیں، ہمیں وہ ہمیشہ کم ہی لگتا ہے. ہم "اور" کی طلب میں رہتے ہیں. ہماری بھوک کبھی نہیں ختم ہوسکتی. اس لیے قرآن پڑھیں. اس سمجھیں. آپ کو اتنی خوشی نصیب ہوگی کہ آپ کے اندر سے خالی پن ختم ہوجائے گا.
ہماری نوجوان آج ان کاموں میں مبتلا ہے، مجھے افسوس ہوتا ہے، پر اس سب میں ہماری اپنی غلطی ہے کیونکہ ہم نے انہیں کچھ اچھا عطا نہیں کیا. ہم نے انہیں قرآن نہیں دیا.
اس رمضان کوئی گول سیٹ کریں، میرا مشورہ ہے کہ آپ کچھ چھوٹی سورتیں حفظ کریں، اور اکیلے مت کیجیے گا، اپنی فیملی کے ساتھ کریں. اسے فیملی پراجیکٹ بنالیں اس رمضان کے لیے.
جیسے کہ سورہ جمعہ حفظ کریں، یا سورہ منافقون، سورہ تغابن. کم از کم یہ دو یا تین ضرور کریں..
اور ساتھ ہی ساتھ اس سورتوں پر درس سنیں،
میں نے ان سورتوں کے متعلق اس لیے کہا ہے کیونکہ ان میں مسلم امت کے متعلق بتایا گیا ہے جو اپنا ایمان کھوتی جارہی ہے اور اللہ ان کے ایمان کو واپس سے مضبوط کر رہا ہے.
اللہ اس رمضان کو ہمارے لیے لائف چینجنگ (زندگی بدل دینے والا) رمضان بنا دے. ہم اللہ کے اور قریب ہوجائیں، نماز کے پابند ہوجائیں، قرآن کو اپنا ساتھی بنا لیں، اور ان عادتوں کو چھوڑدیں جن کے باعث ہم اللہ سے دور ہورہے ہیں.
آمین.
-استاد نعمان علی خان
- *30 دن کی تربیت مکمل کریں*
- *اللہ کی بڑائی بیان کریں*
- *اور اس کے شکرگزار بن جائیں*
اور جو آخری بات میں کرنا چاہوں گا اب، وہ یہ کہ کس چیز سے ہمارے تقویٰ کو خطرہ ہے. آپ کا اور آپ کی اولاد کے لیے سب سے خطرناک چیز اس وقت "مادہ پرستی" ہے. ہمیں اور ہماری اولاد کو گاڑی، نت نئے اسمارٹ فونز، برانڈڈ کپڑے، گانے، موویز ان سب کی لت لگ چکی ہے. ہمیں ہر چیز برانڈڈ چاہیے ہوتی ہے. آپ کو فیس بک پر کتنے لائکس ملے، آج آپ نے کونسے مال جانا ہے،ہم سب اس چیز کے پیچھے پاگل چکے ہیں..ہماری زندگی کا دارومدار ہی یہ سب بن گیا ہے.
اور یہ ایک افسوسناک المیہ ہے، کیونکہ ہماری نوجوان نسل بہت طاقتور ہے، یقین مانیں جس دن یہ نوجوان قرآن طرف لوٹ آئے تو یہ دنیا بدل دینے کی طاقت رکھتے ہیں. یہ دنیا ایک خوشحال جگہ بن جائے گی صرف اگر ہمارے نوجوان قرآن طرف آجائیں. مگر ہماری نوجوان نسل سامسنگ، آئی فون، فیس بک، ٹویٹر پر مصروف ہے.
آپ انہی سب چیزوں کا استعمال اچھے کاموں کے لیے بھی کرسکتے ہیں. جیسے کہ تلوار بہت اچھی ہے جب تک دشمن کی طرف ہو، مگر جب آپ اسے اپنی طرف کرلیتے ہیں تو آپ کے لیے موت ہے.
سو اس رمضان اس obsession (جنون) کو چھوڑدیں، لاگ آؤٹ کریں فیس بک سے، ٹویٹر سے، ساری گیمز ڈیلیٹ کریں، اس رمضان کو صرف اللہ کی یاد میں گزاریں، اور مجھے نہیں پرواہ کہ آپ رمضان کے بعد واپس سب انسٹال کرلیں گے مگر کم از کم رمضان میں نہیں.
اور مادہ پرستی چھوڑنے کا ایک حل ہے، قرآن!
قرآن پڑھیں، آپ جتنا پڑھیں گے آپ کے اندر سے چیزوں کی خواہش ختم ہوتی جائے گی. کیونکہ ہم دنیا میں جتنا مال اکٹھا کرتے ہیں، ہمیں وہ ہمیشہ کم ہی لگتا ہے. ہم "اور" کی طلب میں رہتے ہیں. ہماری بھوک کبھی نہیں ختم ہوسکتی. اس لیے قرآن پڑھیں. اس سمجھیں. آپ کو اتنی خوشی نصیب ہوگی کہ آپ کے اندر سے خالی پن ختم ہوجائے گا.
ہماری نوجوان آج ان کاموں میں مبتلا ہے، مجھے افسوس ہوتا ہے، پر اس سب میں ہماری اپنی غلطی ہے کیونکہ ہم نے انہیں کچھ اچھا عطا نہیں کیا. ہم نے انہیں قرآن نہیں دیا.
اس رمضان کوئی گول سیٹ کریں، میرا مشورہ ہے کہ آپ کچھ چھوٹی سورتیں حفظ کریں، اور اکیلے مت کیجیے گا، اپنی فیملی کے ساتھ کریں. اسے فیملی پراجیکٹ بنالیں اس رمضان کے لیے.
جیسے کہ سورہ جمعہ حفظ کریں، یا سورہ منافقون، سورہ تغابن. کم از کم یہ دو یا تین ضرور کریں..
اور ساتھ ہی ساتھ اس سورتوں پر درس سنیں،
میں نے ان سورتوں کے متعلق اس لیے کہا ہے کیونکہ ان میں مسلم امت کے متعلق بتایا گیا ہے جو اپنا ایمان کھوتی جارہی ہے اور اللہ ان کے ایمان کو واپس سے مضبوط کر رہا ہے.
اللہ اس رمضان کو ہمارے لیے لائف چینجنگ (زندگی بدل دینے والا) رمضان بنا دے. ہم اللہ کے اور قریب ہوجائیں، نماز کے پابند ہوجائیں، قرآن کو اپنا ساتھی بنا لیں، اور ان عادتوں کو چھوڑدیں جن کے باعث ہم اللہ سے دور ہورہے ہیں.
آمین.
-استاد نعمان علی خان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں