ابرِ کرم
خدا پاک کا ہم پہ احساں ہوا ہے
کہ ابرِ کرم اب مہرباں ہوا ہے
اداسی، غموں کو سبھی کے مٹانے
محبت کے نغمے سبھی کو سنانے
ہر اک دل میں جوشِ مسرت جگانے
خوشی اور مسرت کا ساماں ہوا ہے
کہ ابرِ کرم اب مہرباں ہوا ہے
چمن پہ ہے آئی نئی تازگی اب
کہ دھرتی کی پوری ہوئی تشنگی اب
ہے منظر پہ چھائی نئی روشنی اب
ہر اک دل جو شاداں و فرحاں ہوا ہے
چمن پہ ہے آئی نئی تازگی اب
کہ دھرتی کی پوری ہوئی تشنگی اب
ہے منظر پہ چھائی نئی روشنی اب
ہر اک دل جو شاداں و فرحاں ہوا ہے
کہ ابرِ کرم اب مہرباں ہوا ہے
ہر اک چیز دُھل کے نکھر سی گئی ہے
کہ دھرتی کی قسمت سنور سی گئی ہے
کہ ٹھہری اداسی بکھر سی گئی ہے
ہر اک غم کا جیسے یہ درماں ہوا ہے
ہر اک چیز دُھل کے نکھر سی گئی ہے
کہ دھرتی کی قسمت سنور سی گئی ہے
کہ ٹھہری اداسی بکھر سی گئی ہے
ہر اک غم کا جیسے یہ درماں ہوا ہے
کہ ابرِ کرم اب مہرباں ہوا ہے
دعا ہے یہ میری سدا مسکرائیں
دعا ہے سبھی اپنی منزل کو پائیں
ہو مشکل مقابل، مگر مسکرائیں
نہ پورا کوئی جن کا ارماں ہوا ہے
دعا ہے یہ میری سدا مسکرائیں
دعا ہے سبھی اپنی منزل کو پائیں
ہو مشکل مقابل، مگر مسکرائیں
نہ پورا کوئی جن کا ارماں ہوا ہے
کہ ابرِ کرم اب مہرباں ہوا ہے
سیما آفتاب
سیما آفتاب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں