سورہ فاتحہ کی مختصر تشریح
سورہ فاتحہ کی مختصر تشریح
سورہ فاتحہ کی مختصر تشریح ڈاکٹر محمد عقیل تعریف، توصیف، حمد و ثنا حقیقت میں اللہ ہی کے لیے ہے کیونکہ وہی تنہا ان گنت کہکشاؤں ، ستاروں ...
I WONDER ...
If the Prophet Muhammadﷺ visited you،
just for a day or two,
If he came unexpectedly
I wonder what you would do.
Oh, I know you'd give your nicest room
To such an honored guest,
And all the food you'd serve him
would be the very best,
And you would keep assuring him,
You're glad to have him there,
That serving him in your home,
Is joy beyond compare.
But... when you saw him coming,
Would you meet him at the door,
With arms outstretched in welcome
To your honored visitor?
Or... would you have to change your clothes
before you let him in?
Or hide some magazines and put
the Qu'ran where they had been?
Would you still watch the same movies
On your T.V. set?
Or would you switch it off
Before he got upset?
Would you turn off the radio
And hope he hadn't heard?
Or wish you hadn't uttered
that last nasty word?
Would you hide all your worldly music,
And instead take hadith books out?
Could you let him walk right in,
Or would you have to rush about?
And I wonder if the prophetﷺ spent
A day or two with you,
Would you go right on doing,
The things you always do?
Would you go on saying,
The things you always say?
Would life for you continue,
As it does from day to day?
Would your family squabbles,
Keep up their usual pace,
And would you find it hard each meal
To say a table grace?
Would you keep up each and every prayer
Without putting on a frown?
And would you always jump early
For prayer at dawn?
Would you sing the songs you always sing?
And read the books you read?
And let him know the things on which ,
Your mind and spirit feed?
Would you take the Prophetﷺ with you
Everywhere you plan to go?
Or, would you maybe change your plans,
just for a day or so?
Would you be glad to have him meet
Your very closest friends?
Or, would you hope they stay away
Until his visit ends?
Would you be glad to have him stay
Forever on and on...
Or would you sigh with great relief
When he at last was gone?
It might be interesting to know,
The things that you would do...
If Prophet Muhammadﷺ, in person,
Came to spend some with you.
by Camilia El-Banhawy Badr
میں نے یہ نظم ایک جگہ پڑھی بہت خوبی سے سوچ پہ دستک دی گئی ہے ترجمہ کرنے کا سوچا مگر کچھ چیزیں اصل ہی بھلی لگتی ہیں تو جوں کی...
ڈپریشن
دبے پاؤں آ کر بیٹھ جاتا ہے
ہمارے اندر
چپ چاپ
اندھیرے کسی کونے میں
چلو اسے جانیں
پہچانیں
ہلکی سی بھی کوئی نظر چھپائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو دیکھیں دوبارہ
تھوڑا سا بھی کوئی ڈگمگائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو تھامیں دوبارہ
ذرا سا بھی کچھ صحیح نہ لگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو پوچھیں دوبارہ
پروا ہے
تو دوبارہ پوچھو
~!~ اپنائیت کبھی نہ چھوڑو دوبارہ پوچھو ~!~ ڈپریشن دبے پاؤں آ کر بیٹھ جاتا ہے ہمارے اندر چپ چاپ اندھیرے کسی کونے میں چلو اسے جان...
*وَبَشِّرِ الَّذِين آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ*
لوگ اکثر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) کے پاس آتے اور کہتے کہ آپ (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) ہمیں کوئی ایسا عمل بتائیے کہ جس کو اختیار کر کے ہم جنت میں داخل ہو جائیں. رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ان کو یہ نہیں کہتے تھے کہ آؤ بیٹھو اور پھر ان کو کوئی 800 اعمال کی فہرست تھما دیتے . کہ تمہارے دل کی صفائی کے لیے یہ یہ ضروری ہے اور صرف انہی طریقوں پر عمل کر کے ہی تمہارا تزکیہ ہو گا."
آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا نئے مسلمانوں کی تربیت کا یہ انداز نہیں تھا. بلکہ کسی شخص کے مزاج کو دیکھتے ہوئے آپ کہتے.. *لا تغضب*.. غصہ مت کرو. کسی دوسرے کو نصیحت کرتے. *اپنی والدہ سے احسن سلوک کرو*.. کسی کو محض،*لا الہ الا اللہ* پڑھنے کی تلقین کرتے. کہ اپنے ایمان کی مضبوطی کیلئے اسے لازم پکڑ لو. اب دیکھیے کیا رسول اللہ ہر شخص کو ایک ہی نصیحت کرتے تھے؟ نہیں! بلکہ وہ لوگوں کی پہلے روحانی، اور نفسیاتی تشخیص کرتے تھے اور پھر ان کو عمل کیلئے صرف ایک بات بتاتے تھے. جس پر عمل کر کے وہ بہتر انسان، اچھے مسلمان بن سکیں. آپ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) لوگوں پر ایک دم بہت زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے تھے. کہ عمل پر عمل. یا تاکید پر تاکید.
اچھا تو اب آپ کا طریقہ کار کیا ہونا چاہیے؟ ان موسمیاتی/اتفاقی طالب علموں سے جو کبھی کبھار ہی مسجد کا رخ کرتے ہیں. اس میں کوئی شک نہیں کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو فجر کی نماز کیلئے مسجد آتے ہیں، ان کی عبادت کا درجہ بلند ہے اور وہ اکثر روزے بھی رکھتے ہیں. اچھی باتیں ان کے لیے مزید نیک اعمال کی تحریک بنتی ہیں.... لیکن یہاں ذکر ان لوگوں کا ہے جو بمشکل اسلام کو قائم رکھ پا رہے ہیں. وہ کسی ایک چیز کو پکڑنا چاہتے ہیں. ان کو لمبی فہرست کی ضرورت نہیں ہے. وہ صرف ایک بات دریافت کر لیں کہ جس پر استقامت اختیار کر کے وہ جنت کا راستہ پا جائیں..
استاد نعمان علی خان
تدبر القرآن سورۃ البقرہ نعمان علی خان حصہ- 39 فإذا قرأۃ القرآن فاستعذ بالله من الشيطان الرجيم اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم ...
خطاب بہ جوانان اسلام
علامہ محمد اقبال
کبھی اے نوجواں مسلم! تدبر بھی کیا تو نے
وہ کیا گردوں تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا
تجھے اس قوم نے پالا ہے آغوش محبت میں
کچل ڈالا تھا جس نے پاؤں میں تاج سر دارا
تمدن آفریں خلاق آئین جہاں داری
وہ صحرائے عرب یعنی شتربانوں کا گہوارا
سماں ‘الفقر فخری’ کا رہا شان امارت میں
”بآب و رنگ و خال و خط چہ حاجت روے زیبا را”
گدائی میں بھی وہ اللہ والے تھے غیور اتنے
کہ منعم کو گدا کے ڈر سے بخشش کا نہ تھا یارا
غرض میں کیا کہوں تجھ سے کہ وہ صحرا نشیں کیا تھے
جہاں گیر و جہاں دار و جہاں بان و جہاں آرا
اگر چاہوں تو نقشہ کھینچ کر الفاظ میں رکھ دوں
مگر تیرے تخیل سے فزوں تر ہے وہ نظارا
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی
کہ تو گفتار وہ کردار ، تو ثابت وہ سیارا
گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
ثریا سے زمیں پر آسماں نے ہم کو دے مارا
حکومت کا تو کیا رونا کہ وہ اک عارضی شے تھی
نہیں دنیا کے آئین مسلم سے کوئی چارا
مگر وہ علم کے موتی ، کتابیں اپنے آبا کی
جو دیکھیں ان کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا
”غنی! روز سیاہ پیر کنعاں را تماشا کن
کہ نور دیدہ اش روشن کند چشم زلیخا را”
خطاب بہ جوانان اسلام علامہ محمد اقبال کبھی اے نوجواں مسلم! تدبر بھی کیا تو نے وہ کیا گردوں تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا تجھے...
سورہ العلق کی تشریح پروفیسر محمد عقیل پس منظر سورہ العلق کی ابتدائی پانچ آیات وہ پہلی وحی ہے جو نبی کریم صلی ال...
~!~ آج کی بات ~!~ اپنی ذات کی " کرپشن " ڈھونڈ کر اسے " ضمیر " کی عدالت میں پیش کردیں، ضمیر وہ جج ہے جو کبھی غلط ...
ؤیک اپ کال
اکثر قدرت ہمیں "ویک اپ کال" دیتی ہے، اپنی راہ درست کرنے کے لیے، اپنی غلطی سدھارنے کے لیے، اپنا محاسبہ کرنے کے لیے، کبھی بیماری کی صورت، کبھی پریشانی کی صورت، کبھی محرومی کی صورت، کبھی نعمت کی صورت، کبھی خوشحالی کی صورت اور کبھی خوشی کی صورت بھی ۔۔۔ عقل مند وہ ہے جو وقت پہ اس کو پہچان لے اور لوٹ آئے اپنے رب کی طرف۔ ورنہ صرف 'کاش' رہ جاتا ہے زندگی میں۔۔۔۔
~ سیما آفتاب ~
ؤیک اپ کال اکثر قدرت ہمیں " ویک اپ کال " دیتی ہے، اپنی راہ درست کرنے کے لیے، اپنی غلطی سدھارنے کے لیے، اپنا محاسبہ کرنے ...
اور نام کو نہیں انہیں انسانیت سے پیار ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کچھ بات کیا جو اپنے لئے جاں پہ کھیل جانا
سیرت نہ ہو تو صورتِ سُرخ و سفید کیا ہے ۔ ۔ دل میں خلوص نہ ہو تو بندگی ریا ہے
جس سے مٹے نہ تیرگی وہ بھی کوئی ضیاء ہے ۔ ِضد قول و فعل میں ہو تو چاہيئے مٹانا
بھڑ کی طرح جِئے تو جینا تيرا حرام ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جینا ہے یہ کہ ہو تيرا ہر دل میں احترام
مرنے کے بعد بھی تيرا رہ جائے نیک نام ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور تجھ کو یاد رکھے صدیوں تلک زمانہ
وعدہ ترا کسی سے ہر حال میں وفا ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایسا نہ ہو کہ تجھ سے انساں کوئی خفا ہو
سب ہمنوا ہوں تیرے تُو سب کا ہمنوا ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ جان لے ہے بیشک گناہ “دل ستانا”
تو زبردست ہے تو قہرِ خدا سے ڈرنا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور زیردست پر کبھی ظلم و ستم نہ کرنا
ایسا نہ ہو کہ اک دن گر جائے تو بھی ورنہ ۔ ۔ ۔ ۔۔ پھر تجھ کو روند ڈالے پائوں تلے زمانہ
مل جائے کوئی بھوکا کھانا اسے کھلانا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مل جائے کوئی پیاسا پانی اسے پلانا
آفت زدہ ملے ۔ نہ آنکھیں کبھی چرانا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مضروبِ غم ہو کوئی مرہم اسے لگانا
دل میں ہے جو غرور و تکبر نکال دے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور نیک کام کرنے میں اپنی مثال دے
جو آج کا ہو کام وہ کل پر نہ ڈال دے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دنیا نہیں کسی کو دیتی سدا ٹھکانا
ایمان و دِین یہی ہے اور بندگی یہی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ قول ہے بڑوں کا ہر شُبہ سے تہی ہے
اسلاف کی یہی روشِ اولیں رہی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ تجھ سے بھی ہو جہاں تک اپنے عمل میں لانا
نفرت رہے نہ باقی ۔ نہ ظلم و ستم کہیں ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اقدام ہر بشر کا اُمید آفریں ہو
کہتے ہیں جس کو جنت کیوں نہ یہی زمیں ہو ۔ اقرار سب کریں کہ تہِ دل سے ہم نے مانا
~!~ مقصدِ زندگی ~!~ بشکریہ: افتخار اجمل بھوپال کوشاں سبھی ہیں رات دن اک پل نہیں قرار ۔ ۔ ۔ ۔ پھرتے ہیں جیسے ہو گرسنہ گُرگِ خونخوا...
میرے پاس بہت سے ایسے لوگ آتے ہیں جو دین سے دور ہیں اور ان کا اس بات پر یقین پختہ ہو گیا ہے کہ وہ بس جہنم کے لیے ہی بنے ہیں. وہ میرے پاس آ کر ایسے بات شروع کرتے ہیں." برادر محترم! میں ایک نہایت برا مسلمان ہوں. بلکہ میں تو اچھا انسان بھی نہیں ہوں. میرا آپ سے ایک سوال ہے....... "
میں ان سے پوچھتا ہوں کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ آپ اچھے انسان نہیں ہیں؟ آپ کیسے اپنے بارے میں ایسا سوچ سکتے ہیں؟ آپ کو ہر حال میں اپنے بارے میں بہتر رائے رکھنی چاہیے. کیونکہ اللہ کی آپ کے بارے میں بہتر رائے ہے. آپ اپنے آپ کو ترک نہ کریں. کیونکہ اللہ نے آپ کو ترک نہیں کیا. اس بات کا اندازہ آپ اپنی سانسوں سے لگا سکتے ہیں. آپ کا زندہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ اللہ تعالٰی آپ سے ابھی مایوس نہیں ہوئے . ہاں اگر آپ اپنا آخری مقصد بھی نہیں پورا کر رہے، کوئی مثبت بات، کوئی نیکی آپ سر انجام نہیں دے رہے، اور ایسی صورت میں اگر اللہ بھی آپ سے مایوس ہو جائے تو پھر آپ مزید زندہ نہیں رہ سکتے. یعنی آپ کا زندہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ابھی اللہ تعالٰی آپ سے مایوس نہیں ہوئے.
استاد نعمان علی خان
تدبر القرآن سورۃ البقرہ نعمان علی خان حصہ-38 اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کچھ ایسے لوگ ہیں (انا...
~!~ آج کی بات ~!~ ہر دن کا بہترین سبق وہ ہے جو انسان اٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے اپنی شخصیت کے اندر ایک مثبت تبدیلی پیدا کرنے کے لیے حاص...
٭ حالیہ یا ماضی کی اندوہناک صورتحال کو دیکھ کر، اِن کے اسباب سے بچتے ہوئے بہتری کی جانب بڑھنا، یا پھر:
٭ صالحین کی سیرت اور اللہ تعالی کی طرف سے انہیں ملنے والے انعامات دیکھ کر ان کے طور طریقے کو اپنی عملی زندگی میں جگہ دینے کا نام عبرت حاصل کرنا ہے۔ یا پھر:
٭ مخلوقات کی ماہیت، پر اسرار رازوں اور صفات کو معلوم کر کے انہیں ایک خالق کی بندگی پر کار بند کرنے کی حکمت معلوم کرنا اور اسی کی اطاعت اور بندگی پر کاربند رہنے کا نام عبرت حاصل کرنا ہے۔
اسی طرح فرمایا: اللہ تعالی ہی دن اور رات کو رد و بدل کرتا رہتا ہے، آنکھوں والوں کے لیے تو اس میں یقیناً بڑی بڑی عبرتیں ہیں۔ [النور: 44]
جبکہ غور و فکر اور عبرت حاصل کرنے سے روگردانی پر دل سخت ہوتے ہیں، غفلت پیدا ہوتی ہے، انسان پشیمانی کی جانب گھسٹتا چلا جاتا ہے اور گناہ سر زد ہوتے ہیں، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ غفلت شیطانی راہ ہے۔
عبرت اور غور و فکر مقتبس از خطبہ جمعہ مسجد النبوی عبرت حاصل کرنا اور سبق آموزی روشن ذہنوں کا خاصہ ہے، عبرت حاصل کرنا؛ تجر...
کچھ میرے بارے میں
مقبول اشاعتیں
فیس بک
بلاگ محفوظات
-
◄
2024
(4)
- ◄ اکتوبر 2024 (1)
- ◄ جنوری 2024 (3)
-
◄
2023
(51)
- ◄ دسمبر 2023 (1)
- ◄ اپریل 2023 (8)
- ◄ فروری 2023 (19)
- ◄ جنوری 2023 (8)
-
◄
2022
(9)
- ◄ دسمبر 2022 (9)
-
◄
2021
(36)
- ◄ دسمبر 2021 (3)
- ◄ اکتوبر 2021 (6)
- ◄ ستمبر 2021 (1)
- ◄ جولائی 2021 (8)
- ◄ فروری 2021 (7)
- ◄ جنوری 2021 (1)
-
◄
2020
(88)
- ◄ اکتوبر 2020 (5)
- ◄ اپریل 2020 (13)
- ◄ فروری 2020 (10)
- ◄ جنوری 2020 (16)
-
◄
2019
(217)
- ◄ دسمبر 2019 (31)
- ◄ نومبر 2019 (28)
- ◄ اکتوبر 2019 (27)
- ◄ ستمبر 2019 (18)
- ◄ جولائی 2019 (32)
- ◄ اپریل 2019 (11)
- ◄ فروری 2019 (7)
- ◄ جنوری 2019 (15)
-
◄
2018
(228)
- ◄ دسمبر 2018 (13)
- ◄ نومبر 2018 (18)
- ◄ اکتوبر 2018 (7)
- ◄ ستمبر 2018 (21)
- ◄ جولائی 2018 (7)
- ◄ اپریل 2018 (21)
- ◄ فروری 2018 (39)
- ◄ جنوری 2018 (38)
-
▼
2017
(435)
- ◄ دسمبر 2017 (25)
- ◄ نومبر 2017 (29)
- ◄ اکتوبر 2017 (35)
- ◄ ستمبر 2017 (36)
- ◄ جولائی 2017 (23)
-
▼
اپریل 2017
(33)
- سورہ فاتحہ کی مختصر تشریح
- کبھی ایسا ہو!!!!
- اپنائیت کبھی نہ چھوڑو دوبارہ پوچھو
- تدبر القرآن۔۔۔۔ سورۃ البقرہ۔۔۔۔۔۔ نعمان علی خان ...
- خطاب بہ جوانان اسلام ... از علامہ اقبال
- تدبر القرآن ۔۔۔ سورہ العلق ۔۔۔ پروفیسر محمد عقیل
- آج کی بات ۔۔۔ 20 اپریل 2017
- ویک اپ کال
- مقصدِ زندگی
- تدبر القرآن ۔۔۔ سورۃ البقرہ ۔۔۔ نعمان علی خان ۔۔۔ ...
- آج کی بات ۔۔۔ 18 اپریل 2017
- عبرت اور غور و فکر
- تحفہ
- شوقِ خود نمائی
- آج کی بات ۔۔۔ 17 اپریل 2017
- اللہ کی محبت یا خوف؟؟
- تدبر القرآن ۔۔۔ سورۃ البقرۃ ۔۔۔ نعمان علی خان ۔۔۔ ...
- آج کی بات ۔۔۔۔ 11 اپریل 2017
- تدبر القرآن۔۔۔۔۔ سورۃ الناس ۔۔۔۔ نعمان علی خان ۔۔...
- آج کی بات ۔۔۔ 10 اپریل 2017
- انسان اور شیطان
- سورہ کہف اور چار فتنے
- آج کی بات ۔۔۔ 07 اپریل 2017
- آج کی بات ۔۔۔ 06 اپریل 2017
- تدبر القرآن ۔۔۔ سورۃ البقرہ ۔۔۔ نعمان علی خان ۔۔۔ ...
- آئیے امید ڈھونڈتے ہیں
- اے زمینِ وطن۔۔۔ ہم گناہگار ہیں
- بشر ہیں بشر ہی رہیے
- آج کی بات ۔۔۔ 04 اپریل 2017
- آج کی بات ۔۔۔ 03 اپریل 2017
- تدبر القرآن ۔۔۔ سورۃ البقرہ ۔۔۔ نعمان علی خان ۔۔۔ ...
- آج کی بات ۔۔۔۔ 01 اپریل 2017
- چوں ہوا جز قفل آں
- ◄ فروری 2017 (34)
- ◄ جنوری 2017 (47)
-
◄
2016
(187)
- ◄ دسمبر 2016 (19)
- ◄ نومبر 2016 (22)
- ◄ اکتوبر 2016 (21)
- ◄ ستمبر 2016 (11)
- ◄ جولائی 2016 (11)
- ◄ اپریل 2016 (14)
- ◄ فروری 2016 (23)
- ◄ جنوری 2016 (10)
-
◄
2015
(136)
- ◄ دسمبر 2015 (27)
- ◄ نومبر 2015 (22)
- ◄ ستمبر 2015 (1)
- ◄ جولائی 2015 (10)
- ◄ اپریل 2015 (4)
- ◄ فروری 2015 (12)
- ◄ جنوری 2015 (9)
-
◄
2014
(117)
- ◄ دسمبر 2014 (5)
- ◄ نومبر 2014 (14)
- ◄ اکتوبر 2014 (11)
- ◄ ستمبر 2014 (11)
- ◄ جولائی 2014 (8)
- ◄ اپریل 2014 (5)
- ◄ فروری 2014 (14)
- ◄ جنوری 2014 (12)
-
◄
2013
(293)
- ◄ دسمبر 2013 (18)
- ◄ نومبر 2013 (21)
- ◄ اکتوبر 2013 (35)
- ◄ ستمبر 2013 (26)
- ◄ اپریل 2013 (59)
- ◄ فروری 2013 (30)
- ◄ جنوری 2013 (27)
-
◄
2012
(56)
- ◄ ستمبر 2012 (2)
- ◄ جولائی 2012 (2)
- ◄ فروری 2012 (14)
- ◄ جنوری 2012 (8)
-
◄
2011
(28)
- ◄ دسمبر 2011 (6)
- ◄ نومبر 2011 (22)