تری یادوں کی خوشبو دھڑکنوں کو ساز دیتی ہے
مری کھوئی ہوئی منزل مجھے آواز دیتی ہے
مری کھوئی ہوئی منزل مجھے آواز دیتی ہے
جو ہو کچھ مہرباں قسمت تو ملتا ہے کوئی تجھ سا
وگرنہ کب کسی کو یہ کوئی ہمراز دیتی ہے
بہار دل شکن کی راہ کوئی تو ذرا روکے
مری دیوانگی کو یہ نئے انداز دیتی ہے
چلی تو میں کہیں جاوٴں یہ سب کچھ چھوڑ کرناز
مگر یہ کیا کہ اس کی یاد پھر آواز دیتی ہے
شاعری : ثوبیہ ناز
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں