عزت ۔۔۔۔ ایک مکالمہ


عزت ۔۔۔۔ ایک مکالمہ

✬ کیسا لگا بزنس لیٹر؟

✭ خوب  ہے۔ کافی زیادہ لفّاظی ہے۔ آخری تین سطروں میں متوقع ڈِیل کی بات ہے۔

✬ ہاہاہا۔

✭ میرا تو خیال ہے کہ آپ کو سیدھی بات کرنی چاہیئے۔ ٹو دی پوائنٹ چیز زیادہ بہتر رہے گی۔ آپ کیا کہتے ہیں؟

✬ اگر چرب زبانی نہ کی اور دو چار جملوں کے بعد ہی مطلب کی بات پر آ گئے تو وہ ہاتھ سے نِکل جائے گا۔ اُسے یقین دِلانا ہے کہ  ہم اُسکی سب سے زیادہ عزّت کرتے ہیں۔ اب یہ “فلاوری لینگوِیج” سے ہو  تو کیا فرق پڑتا ہے۔ کاروبار میں یہ تو چلتا ہے۔ بلکہ ، یہی چلتا ہے۔

✭ یہ بات ٹھیک ہے کہ ہمیں پارٹنر کے ساتھ تعلق بنانا ہے۔ پر ایک بات ہے۔

✬ کیا؟

عزّت الفاظ سے نہیں ہوتی۔

✬ نہ کریں۔ عزّت کے الفاظ ہی تو ہوتے ہیں۔

✭ میرے خیال میں عزّت کے الفاظ سے زیادہ لہجے ہوتے ہیں، ٹون ہوتی ہے، رویے ہوتے ہیں۔

✬ اور وہ جو ہم عزّت کے القاب اور بڑے بڑے ٹائٹل  سُنتے اور بولتے ہیں، لوگوں کی شان میں۔ جیسے عزّت مآب  اور ہَرایکسی لینسی اور ہِز ہائی نیس اور یور لارڈ شِپ۔ وہ؟

عزّت کہنے کا نہیں، کرنے کا  کام ہے۔ اسی لئے یہ لفظ سے زیادہ عمل کی محتاج ہے۔

✬ وہ کیسے؟

✭ آپ نے کبھی سُنا کہ کِسی کی عزّت کہی گئی ہو؟ یا جیسے “وہ میری عزّت کہتا ہے” ، یا  “ہمیں بڑوں کی عزّت کہنی چاہیئے”۔۔۔ ؟

✬ نہیں۔ آج تک یہی کہا اور سُنا ہے کہ عزّت کی جاتی ہے۔ یا نہیں کی جاتی۔ کہنا تو اور بات ہے۔

✭ یا پھِر کِسی بہت ہی مقدس ، محبوب یا مرغوب ہستی کی شان میں بہت ہی خوبصورت الفاظ سُنے ہوں، جبکہ  عملی طور پر اُس ہستی کی بات نہ مانیں، تو اسے آپ کیا کہیں گے۔

✬ اسے میں بے روح لفّاظی کہوں گا۔

✭ یہی بات۔ عزّت کی جانی والی چیز ہے۔ اور کی جانے والی چیزیں عمل سے وجود میں آتی ہیں۔ اگر عزّت کہنے سے ہوا کرتی تو دُنیا بہت مختلف ہوتی۔ 


تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ

2 تبصرے: