دعا اور سلام (ایک مکالمہ)


دعا اور سلام (ایک مکالمہ) 

◈ ہیلو۔

◉ السلام علیکم جناب۔ کیا آپ گھر پر ہی ہیں۔

◈ جی ہاں۔ آپ کون؟

◉ میری آپ سے کل بات ہوئی تھی۔

◈ ہاں ہاں۔ یاد آیا۔ تو آپ کِس سلسلے میں ملنا چاہ رہے ہیں۔

◉ بس یونہی ۔ سلام کرنے۔ دُعا دینے۔

◈ آپ شہر کے دوسرے حصے سے صرف سلام ، دُعا کے لئے آئیں گے!؟

◉ جی۔

◈ عجیب سی بات ہے۔

◉ کیسے؟

◈ یہاں لوگ بغیر وجہ کے نظر بھی نہیں ڈالتے ، توجہ بھی نہیں دیتے۔ اور آپ خود آنا چاہتے ہیں۔

◉ دو انسانوں میں سلام اور دعا سے بڑی وجہ کیا ہو سکتی ہے۔

◈ بے شمار وجوہات ہو سکتی ہیں۔

◉ مثلاً۔

◈ مثلاً کوئی کام ، کوئی سفارش ، کوئی فیور ، کوئی آسانی کی بات ، کوئی لِنک ، کوئی نیٹ ورکِنگ ، کوئی اپروچ۔

◉ میں بھی اسی لئے حاضر ہو رہا ہوں۔ اُمید ہے اب آپ سمجھ گئے ہوں گے۔

◈ سمجھ گیا۔

◉ بہت اچھے جناب۔

◈ معافی چاہتا ہوں۔ میں نے آج تک دعا اور سلام کو ان معنوں میں سمجھا ہی نہیں۔

◉ الفاظ کو معنی ہماری نیت اور عمل پہناتے ہیں ۔ اور ملاقات کو ، ہماری دُعا اور سلام۔



تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں