↭کہاوت کہانی ↭
عربی کہاوت ہے ، ”اکثر باتیں کہنے والے کو کہتی ہیں ، ہمیں مت کہو‘‘۔
مطلب یہ کہ جو بات غیر ضروری طور پر کی جائے وہ اپنے گلے آجاتی ہے۔
اس کہاوت سے جڑی حکایت ہے کہ کوئی بادشاہ ایک ٹیلے پر اپنے غلام اور وزیر کے ساتھ کھڑا تھا۔ غلام مسلسل ٹیلے کی ڈھلوان کو دیکھتا جارہا تھا۔ بادشاہ نے اس کی محویت دیکھی تو پوچھا ،" کیا دیکھتا ہے"۔ غلام نے فوراً بات بنائی اور کہا، ”بادشاہ سلامت میں سوچ رہا ہوں کہ اس ڈھلوان پر اگر کسی کو ذبح کیا جائے تو اس کا خون کہاں تک جائے گا‘‘۔ بادشاہ سلامت کو یہ نکتہ اتنا پسند آیا کہ انہوں نے فوری طورپر جلّاد کو حکم دیا کہ نکتہ سنج غلام کو اسی ڈھلوان پر ذبح کرکے دیکھے کہ اس کا خون کہاں تک بہتا ہے۔
ظاہر ہے جلّاد نے آقا کا حکم بجا لانا تھا؛
البتہ اس نے غلام کواس کی گردن کاٹنے سے پہلے اتنا ضرور سمجھا دیا کہ بہت سی باتیں کہنے کی نہیں ہوتیں۔
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں نیز فیس بک تبصرے کے ذریعے بھی آپ اپنی رائے کا اظہار کرسکتے ہیں۔۔ شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں