ایک والد کا اپنے بچے کو نصیحت آموز خط
(منقول)
ہانگ کانگ کے ایک مشہور ٹی وی براڈ کاسٹر (جو کہ بچوں کا ماہر نفسیات بھی ہے) کا اپنے بیٹے کو خط :
خط کے الفاظ کا اطلاق ہم سب پر ہوتا ہے (چاہے بچہ ہے یا بچی ، جوان ہے یا بوڑھا)
پیارے بیٹے!!
تین وجوہات مجھے یہ سب کچھ لکھنے پہ مائل کررہی ہیں
1 - زندگی میں اچھی بری قسمت اور حادثات کا غیر متوقع ظہور ایک فطری عمل ہے ۔ کسی کو علم نہیں کہ وہ کتنا عرصہ زندہ رہے گا ۔ اس لئے مناسب ہے کہ آپ کو پہلے سے کچھ الفاظ کہہ دوں
2 - میں آپ کا والد ہوں ۔ اگر میں آپ کو کچھ نہ بتاسکا تو کوئی اور یہ سب کچھ نہیں بتائے گا ۔
3 - میں جو کچھ لکھ رہا ہوں ، یہ میرے تلخ تجربات کا نچوڑ ہے اور شاید ان پر عمل کرنے سے آپ بے شمار غیر ضروری پریشانیوں سے بچ جائیں گے.
درج ذیل چیزیں یاد رکھیں
1۔ جن لوگوں کا آپ سے اچھا رویہ نہ ہو ' ان کے بارے میں شکایت نہ کیجیے ۔ سوائے میرے اور آپ کی ماں کے کوئی اور آپ سے اچھے رویہ برتنے کا ذمہ دار نہیں ۔جو لوگ آپ کے ساتھ اچھا برتاوُ کریں ' ان کی قدر کیجیے اور ان کا شکر گزار رہیے ۔ ہاں آپ کو خبردار ہونا چاہیے کہ ہر فرد کے اچھے رویے کے پیچھے کوئی نہ کوئی مقصد ضرور ہوتا ہے ۔ اگر کوئی آپ سے اچھا برتاؤ کرتا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ آپ کو پسند کرتا ہے۔۔ آپ کو محتاط رہنا چاہیے ۔ جلد بازی میں اسے حقیقی دوست نہ سمجھیے ۔
2۔ دنیا میں کوئی بھی فرد ناگزیر نہیں ہے ۔ لازمی نہیں کہ دنیا میں ہر چیز آپ کی ملکیت ہو ۔ اگر یہ خیال آپ کے ذہن میں پختہ ہو جائے تو آپ کے لئے زندگی گزارنا آسان ہو جائے گی بالخصوص ایسے حالات میں جب آپ کے اردگرد لوگ آپ کو مزید برداشت نہ کرنا چاہیں یا آپکی محبوب چیز آپ کے پاس مزید نہ رہے۔
3۔ زندگی مختصر ہے ۔اگر آپ آج اپنی زندگی کے لمحات ضائع کرتے ہیں ' تو آنے والا کل آپ کو بتارہا ہوگا کہ زندگی آپ کو چھوڑ کے جارہی ہے ۔ جتنا جلد آپ اپنی زندگی میں مہیا خزانوں سے فائدہ اٹھا سکے ' اتنا ہی زیادہ آپ زندگی کا لطف اٹھائیں گے۔
4۔ زندگی عارضی احساسات کا نام ہے ۔ اور وقت / عمر/موڈ کے ساتھ ساتھ یہ احساسات دھندلے پڑجاتے ہیں ۔ اگرکوئی محبوب شےآپ کو چھوڑ دیتی ہے تو صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ' وقت کے ساتھ ساتھ زخم اور دکھ مندمل ہو جائیں گے ۔ کبھی بھی محبت اور حسن کے بیان میں مبالغہ آرائی سے کام نہ لیں ۔ اسی طرح محبت کے جانے کے دکھ میں بھی مبالغہ سے کام نہ لیں ۔
5۔ دنیا میں بے شمار کامیاب لوگوں اچھی تعلیم حاصل نہ کرسکے ۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ مطالعہ میں محنت سے کام نہ لیں ۔ آپ جو بھی علم حاصل کرتے ہیں وہ آپ کا ہتھیار بن جاتا ہے ۔ ہر کوئی کامیابی تک پہنچ سکتا ہے بشرطیکہ وہ آغاز تو کرے چا ہے وہ آغاز انتہائی بے وقعت چیز سے کیوں نہ ہو ۔
6۔ میں اس توقع میں نہیں جی رہا ہوں کہ جب میں بوڑھا ہوجاؤں گا تو آپ مجھے مالی سہارا دیں گے ۔ بلکہ اصل بات یہ ہے کہ جب آپ بڑے ہوجائیں تو میری آپ کو سہارا دینے کی ذمہ داری ختم ہوجاتی ہے ۔ اس کے بعد آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آپ نے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا ہے یا لیموزین جیسی قیمتی کار میں ' امیر بننا ہے یا غریب ۔
7۔ آپ کو اپنے قول کا پاس رکھنا چاہیے ۔ لیکن دوسروں سے یہ توقع نہ رکھیے کہ وہ بھی ایسا کر پائیں گے ۔آپ لوگوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں لیکن دوسروں سے ایسی کوئی توقع نہ رکھیے ۔ اگر آپ یہ بات سمجھ نہیں رہے ہیں تو آپ عملی میدان میں غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرسکتے ہیں ۔
8۔میں نے ان گنت سال لاٹریاں خریدیں لیکن کبھی بھی لاٹری کا انعام نہیں پایا ۔ اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ دولت مند بننے کے لئے آپ کو سخت محنت کرنا پڑے گی ۔ مفت میں روٹی نہیں ملتی ۔
9۔ نہ معلوم میرا اور آپ کا ساتھ اس دنیا میں کتنا ہوگا۔ آئیں جو وقت ہمیں میسر ہے' اس مہیا وقت کے خزانے سے لطف اندوز ہوں ۔ ہم نہیں جانتے کہ آئندہ زندگی میں ہمیں ایک دوسرے سے ملنا نصیب بھی ہوگا یا نہیں ۔
آپ کا والد
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جواب دیںحذف کریںبہت اچھا اشتراک ہے۔ جزاک اللہ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔۔۔ جزاک اللہ خیرا
حذف کریں