🔸اصل عید 🔸
منقول از حیا ایشم
لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ لَبِسَ الْجَدِیْدِ
اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ خَافَ بِالْوَعِیْدِ
عید ان کی نہیں جنہوں نے عمده لباس زیب تن کر لیا
بلکہ عید تو ان کی ہے جو اللہ کی وعید اور پکڑ سے ڈر گئے.
لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ تَبَخَّرَ بِالْعُوْدِ
اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ تَابَ وَلَا یَعُوْدُ
عید ان کی نہیں جنہوں نے آج عمده خوشبوؤں کا استعمال کیا
بلکہ عید تو ان کی ہے جنہوں نے اپنے گناہوں کی توبه کی اور پهر اس پر قائم رہے.
لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ نَصَبَ الْقُدُوْرَ
اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ سَعَدَ بِالْمَقْدُوْرِ
عید ان کی نہیں جنہوں نے عمده کهانوں کی ڈشیں پکائیں
بلکہ عید تو ان کی ہے جنہوں نے حتی الامکان مقدور کے ساتھ سعادت حاصل کی اور نیک بننے کی کوشش کی.
لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ تَزَیَّنَ بِزِیْنَةِ الدُّنْیَا
اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ تَزَوَّدَ بِزَادِ التَّقْویٰ
عید ان کی نہیں جنہوں نے دنیاوی زیب و زینت اختیار کی
بلکہ عید تو ان کی ہے جنہوں نے تقویٰ اور پرہیزگاری کو اختیار کیا اور اسے اپنا توشہ بنایا.
لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ رَکِبَ الْمَطَایَا
اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ تَرَکَ الْخَطَایَا
عید ان کی نہیں جنہوں نے عمده عمده سواریوں ، گاڑیوں پر سواری کی
بلکہ عید تو ان کی ہے جنہوں نے گناہوں کو چهوڑ دیا.
لَیْسَ الْعِیْدُ لِمَنْ بَسَطَ الْبَسَاطَ
اِنَّمَا الْعِیْدُ لِمَنْ جَاوَزَ الصِّرَاطَ
عید ان کی نہیں جنہوں نے اعلیٰ درجہ فرش سے اپنے مکانوں کو آراستہ کیا
بلکہ عید تو ان کی ہے جو پل صراط سے گزر گئے.
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
بے شک ۔ اچھی پوسٹ ہے۔ خیر مبارک۔ آپ کو بھی عید مبارک
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا
حذف کریں