ڈائلاگ (تعارف)
از عمر الیاس
“آپ کیا کرتے ہیں؟”
“ہیرے چُنتا ہوں۔”
“کیسے چُن لیتے ہیں ہیرے؟”
“نظر آ جاتے ہیں۔ مِل جاتے ہیں، دِکھا دیے جاتے ہیں۔”
“پر پہچانتے کیسے ہیں آپ اُنھیں؟”
ہیرا پہچاننا نہیں پڑتا۔ اُسکی چمک، دمک سب بتا دیتی ہے۔ اور، محض اُسکی موجودگی ہی سب کُچھ سجا دیتی ہے۔ سب سے بڑی خصوصیت، جو اُسے ہیرا بناتی ہے، اُسکی مضبوطی ہے۔ ہر طرح کا دباؤ برداشت کرنے کی اہلیت۔ ہر ہیرا منفرد ہوتا ہے۔ بہت ہی خاص۔ قیمتی۔ کم یاب۔ نایاب۔ اُسکی شفافیت……… “۔
آپ تو یوں بتا رہے ہیں، جیسے وہ کوئی انسان ہو۔ جیتا جاگتا۔ جیسے آپکا کوئی دوست ہو ” ۔”
” بتایا تھا ناں۔ ہیرے چُنتا ہوں۔” :)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں