حلال کی لذت ۔۔ از نمرہ احمد


وَإِنَّ لَكُمْ فِي الْأَنْعَامِ لَعِبْرَةً ۖ نُّسْقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهِ مِن بَيْنِ فَرْثٍ وَدَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَائِغًا لِّلشَّارِبِينَ ( 66 )
اور تمہارے لیے چارپایوں میں بھی (مقام) عبرت (وغور) ہے کہ ان کے پیٹوں میں جو گوبر اور لہو ہے اس سے ہم تم کو خالص دودھ پلاتے ہیں جو پینے والوں کے لیے خوشگوار ہے
وَمِن ثَمَرَاتِ النَّخِيلِ وَالْأَعْنَابِ تَتَّخِذُونَ مِنْهُ سَكَرًا وَرِزْقًا حَسَنًا ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ ( 67 )
اور کھجور اور انگور کے میووں سے بھی (تم پینے کی چیزیں تیار کرتے ہو کہ ان سے شراب بناتے ہو) اور عمدہ رزق (کھاتے ہو) جو لوگ سمجھ رکھتے ہیں ان کے لیے ان (چیزوں) میں (قدرت خدا کی) نشانی ہے
 
"یہ آیاتِ نحل ہمیں سکھاتی ہیں کہ جیسے گوبر اور خون کے درمیان سے پاکیزہ چیز نکل سکتی ہے ‘ اور جیسے انگور اور کھجور سے ناپاک شے بن سکتی ہے ‘ ویسے ہی شہد کی مکھی کے راستوں کو مشکل بنانے والی چیزوں کا صحیح یا غلط استعمال آپ کے ہاتھ میں ہے۔مگر اتنا یاد رکھئے گا ‘ کہ جو آپ کے نصیب میں ہے ‘وہ آپ کو ضرور ملے گا۔ چاہے حرام سے ‘ چاہے حلال سے۔ لیکن اگر آپ اس کو حرام سے لینے کی کوشش کریں گے ‘ تو الله آپ کے حلال کی لذت لے لے گا۔ کچھ میاں بیوی پسند کی شادی کے باوجود بڑی ناخوش زندگی گزار رہے ہوتے ہیں‘ کبھی سوچا ہے کیوں؟ کیونکہ وہ شادی سے پہلے سب حرام سے لے چکے ہوتے ہیں‘ جو بعد میں ان کو مل ہی جانا تھا‘ اس لئے ان کے حلال کی مٹھاس ختم ہو جاتی ہے۔ آپ کسی کے ساتھ ‘ بھلے اپنے منگیتر کے ساتھ ہی سیل فون پہ انوالوڈ ہیں‘ تو اتنا یاد رکھیں کہ محرم اور نا محرم کے قوانین آپ کی دلیلوں اور حیلوں بہانوں سے بدل نہیں جائیں گے۔ جو غلط ہے ‘ وہ غلط ہے۔ آپ جتنا حرام لیں گے ‘ اتنا اپنے حلال کو کھوتے جائیں گے۔"
"لیکن ‘ اس کے بر عکس اگر آپ حرام چھوڑ دیں‘ جس چیز سے منع کیا جا رہا ہے ‘ اس کو الله کے لئے ترک کر دیں ‘تو الله وہی چیز کچھ ہی عرصے میں آپ کو حلال بنا کر دے دے گا۔یہ میں نہیں کہہ رہا ‘ یہ امام ابنِ قیم نے سات سو برس پہلے کہا تھا ۔ آپ جانتے ہیں ‘ الله کسی کا کچھ نہیں رکھتا ‘ وہ بہت غیرت والا ہے ‘ آپ جو بھی اس کی راہ میں صدقہ کریں ‘ یا قربانی ‘ تو وہ اس کو کئی گنا برکت دے کر آپ کو لوٹا دیتا ہے۔ اس لئے ...حرام کو چھوڑ دیں‘ اس یقین کے ساتھ کہ الله اس کو حلال بنا کر آپ کو لوٹا دے گا."

اقتباس: ناول نمل از نمرہ احمد

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں