آج کی بات 24 اکتوبر 2013


 انسان کی خواہشیں جب تک اس کے وجود اور اس کی عمر سے لمبی رہتی ہیں۔ یہ اس وقت تک انسان رہتا ہے‘ تم اپنی خواہشوں کو اپنی عمر اور اپنے وجودسے چھوٹا کر لو‘ تم خوشی بھی پا جائو گے اور سکون بھی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں