مناجات ۔ اِلٰہِي لَا تُعَذِبنِي فَاِنِي



اِلٰہِي لَا تُعَذِبنِي فَاِنِي
کلام: سید محمد ثانیؔ حسنی ندوی 


خداوندا میں سر تا پا خطا ہوں
اسیرِ پنجۂِ حرص و ھواء ہوں
فقیر و خاکسار و بے نوا ہوں
بُرا ہوں پر تیرے در کا گدا ہوں

اِلٰہِي لَا تُعَذِبنِي فَاِنِي
مُقِرٌبِالَّذِي قَد کَانَ مِنِۤي

الٰہی تو رحیمِ بے کساں ہے
الٰہی تیری رحمت بے کراں ہے
الٰہی تُو ہی خلّاقِ جہاں ہے
الٰہی تجھ پہ صدقے دل و جاں ہے

اِلٰہِي لَا تُعَذِبنِي فَاِنِي
مُقِرٌبِالَّذِي قَد کَانَ مِنِۤي

الٰہی مجھ پہ رحمت کی نظر کر
میرے عیبوں سے یارب درگزر کر
شبِ تاریک دل میں، تُو سحر کر
کریم تُو ہے اورتو بندہ پرور

اِلٰہِي لَا تُعَذِبنِي فَاِنِي
مُقِرٌبِالَّذِي قَد کَانَ مِنِۤي

سوا تیرے نہیں ہے کوئی بھی میرا
میری جاں بھی ہے تیری دل بھی تیرا
سیاہ بختی نے آکے دل کو گھیرا
ہے اف سایہ گناہوں کا گھنیرا

اِلٰہِي لَا تُعَذِبنِي فَاِنِي
مُقِرٌبِالَّذِي قَد کَانَ مِنِۤي

بقا تجھ کو ہے حاصل میں ہوں فانی
تیرے قبضے میں میری زندگانی
ندامت سے ہوں یارب پانی پانی
الٰہی میں تیرا بندہ ہوں ثانیؔ

اِلٰہِي لَا تُعَذِبنِي فَاِنِي
مُقِرٌبِالَّذِي قَد کَانَ مِنِۤي

آمین یا رب العالمین!!

تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں