"وہ لوگ جو ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے ‘ اور خود بھی کوئی غلط کام نہیں کرتے ‘ وہ جو غیر جانبدار ہوتے ہیں‘ اللہ ان کو ان کی نمازوں اور صدقات کے باوجود عذاب سے محفوظ نہیں رکھے گا۔ میں کوئی نیک آدمی نہیں ہوں‘ نہ مجھے خود پہ کوئی غرور ہے ‘ مگر میں نے ظلم کے اوپرنیوٹرل رہنے کی بجائے ’’سائیڈ‘‘ منتخب کی تھی۔ میں جانبدار ہوں‘ اور مجھے فخر ہے اپنی جانبداری پہ۔سو میں تمہیں ایک نصیحت کرتا ہوں ینگ لیڈی۔غیر جانبدار رہنے والوں کو فلاح اور بقا کی ساری امید ترک کر دینی چاہیے۔ کیونکہ جب عذاب آئے گا‘ تو وہ صرف ان لوگوں پہ نہیں آئے گا جو برے کام کرتے تھے ۔
اللہ نے نہیں بنائے کسی آدمی کے سینے میں دو دل (سورہ احزاب آیت 4-5) ۔
اگر آپ کا دل اچھے لوگوں کے ساتھ نہیں ہے تو وہ برے لوگوں کے ساتھ ہے۔"
"وہ لوگ جو ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے ‘ اور خود بھی کوئی غلط کام نہیں کرتے ‘ وہ جو غیر جانبدار ہوتے ہیں‘ اللہ ان کو ان کی ن...
اے مالک جن و بشر
تابع تیرے شمس و قمر
ہر شے ترے زیر اثر
پروردگار بحر و بر
معبود تو ہی بالیقیں تیرے سوا کوئی نہیں
کیا آسماں اور کیا زمیں خم ہے جہاں سب کی جبیں
بس ایک تیرا آستاں
بس ایک تیرا سنگ در
پروردگار بحر و بر
وہ طائران خوش نوا وہ لہلہاتے سبزہ زار
وہ ذرہء ناچیز ہو یا کوہساروں کی قطار
تسبیح کرتے ہیں تیری
سب بے حساب و بے شمار
غافل ہیں ہم انساں مگر
پروردگار بحر و بر
تو واحد و برحق بھی ہے
تو قادر مطلق بھی ہے
یا رب بحق مصطفےٰ
تو بخش دے اپنی خطا
اس ملت مظلوم کو اس امت مرحوم کو
دے زندگی کر زندہ تر
پروردگار بحر و بر
دیتے ہیں تجھ کو واسطہ ہم صاحب معراج کا
سارے زمانے ہیں تیرے سارے خزانے ہیں تیرے
تو وقت کی رفتار کو اک بار پھر سے موڑ دے
ہم عاصیوں کے ہاتھ میں غیروں کا جو کشکول ہے
قدرت سے اپنی توڑ دے
اے رازق شاہ و گدا
اے خالق شام و سحر
پروردگار بحر و بر
ہیں وقت کے خاروں میں ہم آفات کے غاروں میں ہم
لگتی ہیں اپنی بولیاں رسوا ہیں بازاروں میں ہم
بے شک سر فہرست ہیں تیرے گناہگاروں میں ہم
پھر بھی ہے یہ قرآن میں یعنی تیرے فرمان میں
ستار تو غفار تو
پہچان ہے رحمت تیری ہے شان تیری درگذر
ہے شان تیری درگذر
پروردگار بحر و بر
پھر سامنے فرعون ہے خوں رنگ ہے دریائے نیل
پھر آتش نمرود کی زد میں ہے اولاد خلیل
فتنہ گروں کی چال سے واقف ہے تو رب جلیل
پھر سے ابابیلوں کو بھیج
پھر آگ کو گلزار کر
پروردگار بحر و بر
اک حشر ہے چاروں طرف دشمن کھڑے ہیں صف بہ صف
کیا بت پرستوں سے گلہ اپنے بھی ہیں خنجر بکف
موسیٰ و عیسیٰ کے خدا اسلام ہے سب کا ہدف
احساس دے توفیق دے پھر جذبہء صدیق دے
پھر سے کوئی خیبر شکن
پھر بھیج دے کوئی عمر
پھر بھیج دے کوئی عمر
پروردگار بحر و بر ۔۔۔
پروردگار بحر و بر پروردگار بحر و بر پروردگار بحر و بر اے مالک جن و بشر تابع تیرے شمس و قمر ہر شے ترے زیر اثر پروردگار بحر و بر ...
کامیابی کا نشہ کبھی دماغ پر مت چڑھنے دیجیئے اور ناکامی کا صدمہ کبھی دل پر مت لیجیئے ہمیشہ خوش رہیں گے۔
قائد سا رہبر
سیما آفتاب
تصویر بشکریہ
ہمیں اب پھر ضرورت ہے
کسی قائد سے رہبر کی
جو اس ٹوٹی بکھرتی قوم کو پھر ایک جاں کردے
کہ اس کی رہبری میں پھر چلے یہ کارواں اپنا
اور اپنے دیس کو اک بار پھر سے ہم کریں تعمیر
بھلا کے دل سے ہر نفرت
نہ قوموں میں بٹیں ہم یوں
بس اک قوم بن کر پھر سے اس دنیا پہ چھا جائیں
ہمیں اب پھر ضرورت ہے
کسی قائد سے رہبر کی
ہماری ڈوبتی کشتی کو لہروں سے نکالے جو
ہمیں یکجا کرے اور کشتی کو سنبھالے جو
قائد سا رہبر سیما آفتاب تصویر بشکریہ قانت حسین ہمیں اب پھر ضرورت ہے کسی قائد سے رہبر کی جو اس ٹوٹی بکھرتی قوم کو پھر ایک...
اے رسول امیں، خاتم المرسلیں، تجھ سا کوئی نہیں ، تجھ سا کوئی نہیں ہے عقیدہ اپنا بصدق و یقیں، تجھ سا کوئی نہیں ، تجھ سا کوئی نہیں ...
جب آپ کے اندر وہ آواز موجود ہو جو پکار پکار کر آپ کو بتاتی رہے کہ یہ چیز حلال ہے اور یہ حرام ہے... تو اللّہ کا شکر ادا کریں کہ آپ کا ...
اللھم صلِّ علیٰ محمد واٰلہ وبارک وسلم اللھم صلِّ علیٰ محمد واٰلہ وبارک وسلم جب میں کہوں محمد صلِّ علیٰ کہو تم خیر البشر کہوں ...
انتخاب کلام مسدس حالی بزبان جنید جمشید
منتخب اقتباس
عَرَب جس کا چرچا ہے یہ کچھ وہ کیا تھا
via ytCropper انتخاب کلام مسدس حالی بزبان جنید جمشید منتخب اقتباس عَرَب جس کا چرچا ہے یہ کچھ وہ کیا تھا جہاں سے الگ اِک جزیر...
ﺍﮔﺮ ﮐﺴﺮﯼٰ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﮭﮏ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﺻﻮﻓﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺗﺨﺖ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺁﺭﺍﻡ ﺩﮦ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻝ ﭘﺮ ﮐﯿﺎ ﮔﺰﺭﮮ ﮔﯽ؟
ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﻗﯿﺼﺮ ﺭﻭﻡ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ﺷﺘﺮ ﻣﺮﻍ ﮐﮯ ﭘﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﺑﻨﮯ ﺟﻦ ﭘﻨﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﮨﻮﺍ ﭘﮩﻨﭽﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﮯ پنکھے اوراے ﺳﯽ ﮐﮯ ﮨﺰﺍﺭﻭﯾﮟ ﺣﺼﮯ ﮐﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﮯ ﮔﺎ؟
ﺁﭖ ﺍپنی خوبصورت ﮐﺎﺭ ﻟﯿﮑﺮ ﮨﻼﮐﻮ ﺧﺎﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﻓﺮﺍﭨﮯ ﺑﮭﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺋﯿﮯ، ﮐﯿﺎ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﻮﮌﻭﮞ ﭘﺮ غرور اور گھمنڈ ہوگا ؟
ﮨﺮﻗﻞ بادشاہ ﺧﺎﺹ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺑﻨﯽ ﺻﺮﺍﺣﯽ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﭘﺎﻧﯽ ﻟﯿﮑﺮ ﭘﯿﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﻮ ﺩﻧﯿﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍِﺱ ﺁﺳﺎﺋﺶ ﭘﺮ ﺣﺴﺪ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺗﻮ ﺍﮔﺮ ﺍﺳﮯ آپ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ کے فرج کا پانی پیش کریں گے ﺗﻮ ﻭﮦ ﮐﯿﺎ ﺳﻮﭼﮯ ﮔﺎ؟
ﺧﻠﯿﻔﮧ ﻣﻨﺼﻮﺭ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ﺍﺱ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﭨﮭﻨﮉﮮ ﺍﻭﺭ ﮔﺮﻡ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﻮ ﻣﻼ ﮐﺮ ﻏﺴﻞ ﮐﺎ ﺍﮨﺘﻤﺎﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻮﻻ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻤﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ، ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﮯ ﮔﺎ ﺍﺳﮯ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺗﯿﺮﮮ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﯽ ﺟﺎﮐﻮﺯﯼ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﮯ ﺗﻮ؟
جناب ﺁﭖ ﺑﺎﺩﺷﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮦ ﺭﮨﮯ ہیں ، ﺑﻠﮑﮧ ﺳﭻ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺁﭖ ﺟﯿﺴﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﺎ ﺳﻮﭺ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺗﻮ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﻣﻠﯿﮟ آپ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﺼﯿﺐ ﺳﮯ ﻧﺎﻻﮞ ﮨﯽ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺟﺘﻨﯽ ﺭﺍﺣﺘﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﺳﻌﺘﯿﮟ ﺑﮍﮪ ﺭﮨﯽ ﮨﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﺎ ﺳﯿﻨﮧ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺗﻨﮓ ﮨﻮﺗﺎ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ !!!
ﺍﻟﺤﻤﺪ ﻟﻠﮧ ﭘﮍﮬﯿﺌﮯ، ﺷﮑﺮ ﺍﺩﺍ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ ﺧﺎﻟﻖ ﮐﯽ ﺍﻥ ﻧﻌﻤﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﻦ ﮐﺎ ﺷﻤﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ.
......... ﺍﻟﻠﮭﻢ ﺍﻋﻨﯽ ﻋﻠﯽ ﺫﮐﺮﮎ ﻭ ﺷﮑﺮﮎ ﻭ ﺣﺴﻦ ﻋﺒﺎﺩﺗﮏ۔
ﺍﮔﺮ ﻗﺎﺭﻭﻥ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺁﭘﮑﯽ ﺟﯿﺐ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﺍﮮ ﭨﯽ ﺍﯾﻢ ﮐﺎﺭﮈ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﺰﺍﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﻥ ﭼﺎﺑﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ بہتر ﮨﮯ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﻃﺎﻗﺘﻮﺭ ﺗﺮﯾ...
آج کل سائنس کی ترقی کا چرچہ ہے ۔ سائنس کی ترقی نے آدمی کو بہت سہولیات مہیاء کر دی ہیں پڑھنے لکھنے پر بھی زور ہے جس کے نتیجہ ...
قتل کرنے والوں سے
خوں بہا طلب کرنا
وارثوں پہ واجب تھا
خوں بہا ادا کرنا
واجبات کی تکمیل
منصفوں پہ واجب تھی
(منصفوں کی نگرانی قدسیوں پہ واجب تھی)
وقت کی عدالت میں
ایک سمت مسند تھی
ایک سمت خنجر تھا
تاج زرنگار اک سمت
ایک سمت لشکر تھا
اک طرف تھی مجبوری
اک طرف مقدر تھا
طائفے پکار اٹھے
تاج و تخت زندہ باد"
"ساز و رخت زندہ باد
خلق ھم سے کہتی ھے
سارا ماجرا لکھیں
کس نے کس طرح پایا
اپنا خوں بہا لکھیں
چشمِ نم سے شرمندہ
ھم قلم سے شرمندہ
سوچتے ھیں کیا لکھیں ؟؟
”افتخار عارف“
”خُوں بہا“ اپنے شہسواروں کو قتل کرنے والوں سے خوں بہا طلب کرنا وارثوں پہ واجب تھا قاتلوں پہ واجب تھا خوں بہا ادا کرنا و...
حیات و کائنات پر کتاب لکھ رہے تھے ہم جہاں جہاں ثواب تھا عذاب لکھ رہے تھے ہم ہماری تشنگی کا غم رقم تھا موج موج پر سمندرو...
تفسیر نہیں، تدبر!
تفسیر نہیں، تدبر! ابن علی ایک ہے قرآنِ مجید کی تفسیر۔ ایک ہے قرآنِ مجید پر تدبر۔ یہ دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ ’’تفسیری عمل‘‘ آپ ای...
جب کوئی انسان اپنےآپ اور اپنی کامیابیوں کو سیلف میڈ (SELF MADE) کا نام دیتا ہے تو وہ نہ صرف اللہ تعالیٰ اور اس کی قدرت کی نفی کرتا ہے بل...
تحریر:شمیم مرتضیٰ
-----------------------------
ممکن ہے کہ جس نیکی کو ہم ایک نہایت چھوٹی سی نیکی سمجھ کر کررہے ہوں اس کا شجرہ ایک بہت بڑی نیکی سے ملتا ہو۔راستہ سے ایک چھوٹا سا پتھر ہٹانا ہو، اپنےکسی مسلمان بھائی کو مسکراکر دیکھنا ہو، ایک چھوٹا سا پودا لگانا ہو یا کسی کے کام آجانا ہو۔ بظاہر بہت معمولی سے کام ہیں۔
مگر ان میں بڑی کشش ہوتی ہے۔ ہر ایک معمولی نیکی دوسری نیکی کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔ اس طرح دونیکیاں مل کر اگلی کسی نیکی کو اپنے ساتھ ملا لیتی ہیں اور یوں ایک chain reaction شروع ہوجاتا ہے۔ مگر اس کے لیے شرط ہے کہ ہم اپنے ارادے سے پورے اخلاص کے ساتھ ایک نیکی کی طرف قدم بڑھائیں۔ ایک دِیے سے دوسرا دِیا روشن ہوتا ہے اور ایک ترتیب چراغوں کی نظر آتی ہے۔دور تک نظر میں ایک روشنی کا سلسلہ قائم ہوجاتا ہے۔
یہی حال گناہوں کا بھی ہے۔ جس طرح بوم رنگ پلٹ کر اپنی طرف آتا ہے اسی طرح ہر کردہ گناہ پلٹ کر اپنے کرنے والے کی طرف آتا ہے۔ ایک گناہ دوسرے گناہ کو اپنی جانب کھینچتا ہے اور یوں گناہوں کا ایک سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جب تک اس سلسلہ کو توبہ اور مغفرت کے ذریعہ منقطع نہ کردیا جائے۔کوئی چھوٹا گناہ یہ سمجھ کر نہ کر لیا جائے کہ یہ تومحض ایک چھوٹی سی بات ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی گناہ کی طرف بڑھنے والا ایک قدم اسفل ا لسافلین کی طرف جانے والے راستے کی دہلیز کو عبور کررہا ہو۔
نیکی اور گناہ زیادہ تر صحبت کے ردعمل کے طور پہ عمل میں آتے ہیں جیسا کہ اگر ہم تقویٰ اختیار کرنا چاہتے ہیں تو صالحین، توابین اور صادقین کی صحبت میں بیٹھنے سے نیکی کی طرف راغب ہونا آسان ہو جاتا ہے جب کہ سافلین کی صحبت کا ردعمل گناہ اور برائی کی طرف رغبت کی صورت میں ملتا ہے۔
ذرا سوچئے جہاں پرہیزگار اور نمازی لوگوں کی نشست ہو وہاں اذان کے بعد نماز کے لیے اٹھنا کتنا آسان ہو جاتا ہے جب کہ اس کے برعکس شرابیوں کی محفل سے نماز کے لیے اٹھنا مشکل اور شراب پینا کتنا آسان ہو گا۔
غور فرمائیے
----------------
• اپنے روزمرہ کے چھوٹے چھوٹے کاموں کا جائزہ لیجئے اور غور کیجئے کہ آیا ہم کوئی چھوٹے سے چھوٹا کام بھی ایسا تو نہیں کر رہے جس کا ردعمل کسی برائی ، گناہ یا کبیرہ گناہ کی صورت میں ملے گا۔
• اپنے رویہ کا جائزہ لیجئے کہ کہیں آپ کا رویہ کسی کے دل میں کسی کے لیے کدورت، شک، بدگمانی یا نفرت تو پیدا نہیں کر رہا۔
• اگر ان میں سے کسی ایک کا جواب بھی ہاں ہے تو اپنے تزکیہ کی طرف توجہ دیجیئے۔ بلاشبہ سب سے اچھا تزکیہ وہی ہے جو قرآن و سنت کی روشنی میں کیا جائے۔
عمل اور ردِعمل تحریر:شمیم مرتضیٰ ----------------------------- زندگی کا ایک سادہ سا اصول ہے کہ ہر عمل کا ردِّ عمل ہوتا ہے...
"اس نے کہا۔ میں نے مان لیا، اس نے زور دیا، مجھے شک گزرا، اس نے قسم کھائی، میں نے کہا، یہ تو جھوٹ بولتا ھے۔"
بلغ العلیٰ بکمالہ کشف الدجیٰ بجمالہ حسنت جمیع خصالہ صلو علیہ واٰلہ وہ اولیٰ کو پہنچے کمال سے مٹی ظلمت ان کے جمال سے ...
کبھی گر یہ لگے تم کو
تمہارے اور خدا کے درمیاں
ہیں حائل فاصلے کچھ یوں (ترمیم شدہ)
کہ تم جتنی بھی شدت سے پکارو
وہ نہیں سنتا
سمجھ لینا اسی لمحے
کہ یہ سب فاصلے پیدا کیے کس نے
خدا تو اپنے بندوں سے
کبھی دوری نہیں رکھتا
رگ جاں سے بھی نزدیک تر
بندے سے رہتا ہے
( 4 مئی 2012)
" دور ہمیشہ ہم آتے ہیں، اللہ وہیں ہے جہاں پہلے تھا۔ فاصلہ ہم پیدا کرتے ہیں۔ اس کو مٹانا بھی ہمیں ہوتا ہے ۔" اقت...
کچھ میرے بارے میں
مقبول اشاعتیں
فیس بک
بلاگ محفوظات
-
◄
2024
(4)
- ◄ اکتوبر 2024 (1)
- ◄ جنوری 2024 (3)
-
◄
2023
(51)
- ◄ دسمبر 2023 (1)
- ◄ اپریل 2023 (8)
- ◄ فروری 2023 (19)
- ◄ جنوری 2023 (8)
-
◄
2022
(9)
- ◄ دسمبر 2022 (9)
-
◄
2021
(36)
- ◄ دسمبر 2021 (3)
- ◄ اکتوبر 2021 (6)
- ◄ ستمبر 2021 (1)
- ◄ جولائی 2021 (8)
- ◄ فروری 2021 (7)
- ◄ جنوری 2021 (1)
-
◄
2020
(88)
- ◄ اکتوبر 2020 (5)
- ◄ اپریل 2020 (13)
- ◄ فروری 2020 (10)
- ◄ جنوری 2020 (16)
-
◄
2019
(217)
- ◄ دسمبر 2019 (31)
- ◄ نومبر 2019 (28)
- ◄ اکتوبر 2019 (27)
- ◄ ستمبر 2019 (18)
- ◄ جولائی 2019 (32)
- ◄ اپریل 2019 (11)
- ◄ فروری 2019 (7)
- ◄ جنوری 2019 (15)
-
◄
2018
(228)
- ◄ دسمبر 2018 (13)
- ◄ نومبر 2018 (18)
- ◄ اکتوبر 2018 (7)
- ◄ ستمبر 2018 (21)
- ◄ جولائی 2018 (7)
- ◄ اپریل 2018 (21)
- ◄ فروری 2018 (39)
- ◄ جنوری 2018 (38)
-
◄
2017
(435)
- ◄ دسمبر 2017 (25)
- ◄ نومبر 2017 (29)
- ◄ اکتوبر 2017 (35)
- ◄ ستمبر 2017 (36)
- ◄ جولائی 2017 (23)
- ◄ اپریل 2017 (33)
- ◄ فروری 2017 (34)
- ◄ جنوری 2017 (47)
-
◄
2016
(187)
- ◄ دسمبر 2016 (19)
- ◄ نومبر 2016 (22)
- ◄ اکتوبر 2016 (21)
- ◄ ستمبر 2016 (11)
- ◄ جولائی 2016 (11)
- ◄ اپریل 2016 (14)
- ◄ فروری 2016 (23)
- ◄ جنوری 2016 (10)
-
▼
2015
(136)
-
▼
دسمبر 2015
(27)
- آج کی بات ۔۔۔ 31 دسمبر 2015
- دو دل
- آج کی بات ۔۔۔ 27 دسمبر 2015
- پروردگار بحر و بر ۔۔۔
- آج کی بات ۔۔ 26 دسمبر 2015
- قائد سا رہبر
- تجھ سا کوئی نہیں
- آج کی بات ۔۔۔ 23 دسمبر 2015
- خیر البشر کہوں میں، خیر الوریٰ کہو تم
- انتخابِ کلام مسدس حالی
- 100 لفظوں کی کہانی ۔۔۔ الف نون
- کبھی سوچا؟؟؟
- بہتر کون؟
- خُوں بہا
- کسی کے نام دل کا انتساب لکھ رہے تھے ہم
- تفسیر نہیں، تدبر!
- بہت محدود ہے میرا تخیل
- آج کی بات ۔۔۔ 09 دسمبر 2015
- عمل اور ردِعمل
- آج کی بات ۔۔۔ 05 دسمبر 2015
- آج کی بات ۔۔۔ 04 دسمبر 2015
- بلغ العلیٰ بکمالہ
- فاصلہ ... ایک خوبصورت تحریر سے ماخوز نظم
- حلال کی لذت ۔۔ از نمرہ احمد
- تیری مانند کون ہے؟
- آج کی بات ۔۔۔ 01 دسمبر 2015
- چھوٹی سی نیکی
- ◄ نومبر 2015 (22)
- ◄ ستمبر 2015 (1)
- ◄ جولائی 2015 (10)
- ◄ اپریل 2015 (4)
- ◄ فروری 2015 (12)
- ◄ جنوری 2015 (9)
-
▼
دسمبر 2015
(27)
-
◄
2014
(117)
- ◄ دسمبر 2014 (5)
- ◄ نومبر 2014 (14)
- ◄ اکتوبر 2014 (11)
- ◄ ستمبر 2014 (11)
- ◄ جولائی 2014 (8)
- ◄ اپریل 2014 (5)
- ◄ فروری 2014 (14)
- ◄ جنوری 2014 (12)
-
◄
2013
(293)
- ◄ دسمبر 2013 (18)
- ◄ نومبر 2013 (21)
- ◄ اکتوبر 2013 (35)
- ◄ ستمبر 2013 (26)
- ◄ اپریل 2013 (59)
- ◄ فروری 2013 (30)
- ◄ جنوری 2013 (27)
-
◄
2012
(56)
- ◄ ستمبر 2012 (2)
- ◄ جولائی 2012 (2)
- ◄ فروری 2012 (14)
- ◄ جنوری 2012 (8)
-
◄
2011
(28)
- ◄ دسمبر 2011 (6)
- ◄ نومبر 2011 (22)