ضرورت اور تمنا میں بہت سے فرق ہوتے ہیں
ضرورت کی یہی تفہیم کافی ہے
کہ یہ ایسی طلب ہے جو نہ پوری ہو
تو کوئی جی نہیں سکتا
تمنا اس کو کہتے ہیں کہ مٹ جایے
تو جینا چاہنا ممکن نہیں رہتا
ضرورت قادر مطلق نے اپنے دست قدرت سے
ہمیں مجبور رکھنے کو ہماری ذات میں رکھی
تمنا اختیار آدمی کہیے
جسے انسان کی اپنی رضا ایجاد کرتی ہے
ضرورت خواہ کسی ہو
مگر اس کے لئے" تعیّن " شرط لازم ہے
تمنا کی وضاحت ہو نہیں سکتی
حدیث آرزو کی ساری تفسیریں ادھوری ہیں
ضرورت شکل رکھتی ہے
تمنا کی بھلا کب کوئی صورت ہے
تو اے جان تمنا ، اب کہاں تیری ضرورت ہے
ضرورت کی یہی تفہیم کافی ہے
کہ یہ ایسی طلب ہے جو نہ پوری ہو
تو کوئی جی نہیں سکتا
تمنا اس کو کہتے ہیں کہ مٹ جایے
تو جینا چاہنا ممکن نہیں رہتا
ضرورت قادر مطلق نے اپنے دست قدرت سے
ہمیں مجبور رکھنے کو ہماری ذات میں رکھی
تمنا اختیار آدمی کہیے
جسے انسان کی اپنی رضا ایجاد کرتی ہے
ضرورت خواہ کسی ہو
مگر اس کے لئے" تعیّن " شرط لازم ہے
تمنا کی وضاحت ہو نہیں سکتی
حدیث آرزو کی ساری تفسیریں ادھوری ہیں
ضرورت شکل رکھتی ہے
تمنا کی بھلا کب کوئی صورت ہے
تو اے جان تمنا ، اب کہاں تیری ضرورت ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں