Jannat Ke Pattey



" آپ جنّت کے پتے کسے کہتے ہیں ؟ "
" آپ جانتی ہیں ' جب آدم علیہ سلام اور حوا جنّت میں رہا کرتے تھے؛ اس جنّت میں جہاں نہ بھوک تھی نہ پیاس' نہ دھوپ اور نہ ہی برہنگی.. تب الله نے انھے ایک ترغیب دلاتے درخت کے قریب جانے سے روکا تھا' تا کے وہ دون
وں مصیبت میں نہ پڑ جایں." وہ سانس لینے کو رکا ..." اس وقت شیطان نے ان دونوں کو ترغیب دلائی کے اگر وہ اس ہمیشگی کے درخت کو چھولیں تو فرشتے بن جاینگے یا پھر ہمیشہ رہینگے..انھے کبھی نہ پرانی ہونے والی بادشاہت ملیگی .. سو انہوں نے درخت چکھ لیا....حد پار کرلی ... تو انکو فورن بے لباس کردیا گیا.. اس پہلی رسوائی میں جو سب سے پہلی شے جس سے انسان نے خود کو ڈھکا تھا' وہ جنّت کے پتے تھے' ورق الجنّتہ "

( نمرہ احمد کے ناول " جنّت کے پتے" سے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں