آسمان
تلے جتنے جاندار سانس لیتے ہیں ان میں سب سے زیادہ غمگین انسان ہے جو طرح
طرح سے اپنے آپ کو ایضا پہنچاتا ہے- کاینات میں صرف انسان ہی ہے جو خود کشی
پر آمادہ ہو جاتا ہے، ورنہ یہ چہچہاتے ہوے پرندے، کلیلیں کرتے ہوے چرند،
لہلہاتے ہوے پھول، اپنی مختصر سی زندگی میں اتنے نا خوش نہیں- انسان کو
اعتقاد کی ضرورت ہے- یہ اعتقاد خواہ مذہب سے ملے، انسانیت سے یا رفاقت سے،
لیکن محکم ہو- ایسا جیسا مریض کو طبیب پر... ہوتا ہے -افیم کی عادی مریضوں
کو جب طبیب سادے پانی کا ٹیکا لگاتا ہے تو وہ بچوں کی طرح سو جاتے ہیں - غم
کی شددت اعتقاد کی دشمن ہے -وہ خود ترسی کی عادت ڈال دیتی ہے- اپنے آپ کو
مظلوم سمجھنا، اپنے آپ پر ترس کھاتے رہنا، نہایت مہلک ہے- اس سے ساری
صلاحیتیں ختم ہو جاتی ہیں-
شفیق الرحمٰن
شفیق الرحمٰن
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں