انسان کی تخلیق کے ساتھ ہی اسے اپنے اظہار کے ذریعے کی ضرورت محسوس ہوئی جس کے ذریعے وہ اپنے جیسے انسانوں تک اپنے خیالات پہنچا سکے۔ اس مقصد کے تحت مختلف زبانیں وجود میں آئیں۔ اس کرّہ ارض پر سینکڑوں زبانیں بولی جاتی ہیں اور ہر زبان کی اس کے بولنے والوں کے لئے اپنی ایک الگ اہمیت ہے۔ زبان کے ذریعے ہی ہم ایک دوسرے کے خیالات اور پیغامات کو سمجھ سکتے ہیں۔
عربی زبان کا شمار دنیا کی بڑی زبانوں میں ہوتا ہے۔ اس زبان کے بولنے اور جاننے والے دنیا کے بہت بڑے حصہ میں پائے جاتے ہیں۔ اور یہ زبان دنیا بھر کے تقریباً ایک ارب ستر کروڑ کے لگ بھگ مسلمانوں کی مذہبی زبان ہے۔ کیونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ کلام اللہ یعنی "قرآن کریم" عربی زبان میں نازل کیا گیا ہے۔ جس میں پوری انسانیت کی ہدایت کا انتظام کیا گیا ہے۔ جب دو انسانوں کے درمیان پیغام رسانی کے لئے زبان اتنی اہم ہے تو زندگی کو صحیح راہ پر لگانے کے لئے اللہ کے پیغام کو سمجھنا اور اس کے لئے پیغام کی زبان کو سیکھنا کتنی اہم ضرورت ہے۔
عربی زبان کی چند خصوصیات:
قدیم: یہ بہت قدیم ہے کہ اس سے زیادہ قدیم زبان آج کہیں موجود نہیں ہے۔
قوی: یہ بہت قوی ہے کہ ہزارہا سال سے قائم ہے۔
آسان: یہ بہت آسان ہے کہ اس کے قواعد کی تعداد بہت کم ہے۔
منظم: یہ بہت منظم ہے کہ اس میں لغت و بیان کے مستقل نظام موجود ہیں۔
محفوظ: یہ بہت محفوظ ہے کہ اللہ کی محفوظ کتاب اسی زبان میں ہے۔
لہٰذا جس طرح دنیا میں علم کے حصول کے لئے ہم اپنی مادری زبان کے علاوہ دوسری زبانیں سیکھتے ہیں تو "اصل علم" کو جاننے کے لئے کہ جس میں ہماری دنیا اور آخرت دونوں کی بھلائی پوشیدہ ہے، اس "علم" یعنی "قرآن کریم" کی زبان سیکھنا سب سے زیادہ اہم ہے۔ عربی زبان کے ذریعے ہم انبیاءِ کرام کے پہنچائے ہوئے وہ حقائق و اصول سیکھ سکتے ہیں جس سے ہماری زندگی بھی صحیح راہ پر گامزن رہے اور آخرت میں بھی کامیابی مل جائے۔
اس لئے ہمیں کوشش کرنی چاہئیے کہ ہم اتنی عربی ضرور سیکھ لیں کہ قرآن کریم میں بیان کی گئی ہدایات کو بغیر کسی ترجمے کے از خود سمجھ سکیں، کیونکہ ترجمہ کسی بھی زبان میں کہی گئی بات کا اصل مآخذ بیان نہیں کرپاتا۔
الحمد للہ آج بہت سے لوگ اس کارِ خیر میں مصروف عمل ہیں، بے شمار اداروں میں قرآنی عربی سکھائی جاتی ہے اور بہت سے لوگ آن لائن بھی یہ خدمات دے رہے ہیں۔
مجھے بھی کافی عرصے سے کسی ایسے آن لائن ذریعے کی تلاش تھی جس سے میں اپنی اس خواہش کو پورا کرسکوں، کئی بار کوشش کی مگر تھک کر سلسلہ منقطع کرنا پڑ جاتا تھا کہ ان ذرائع میں مجھے استاد اور شاگرد والا ربط نہیں آیا۔ کچھ بھی سیکھنے کے لئے میرے خیال میں جب تک سکھانے والا آپ کے سامنے نہ ہو کوئی چیز مشکل سے ہی سمجھ آتی ہے۔
اللہ کے کرم سے پچھلے سال اگست میں یو ٹیوب پر ایک چینل کا معلوم ہوا کہ وہ قرآن فہمی کے لئے عربی گرامر سکھانے کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں تو پہلے پہل تو ہچکچاہٹ ہوئی کہ نتیجہ کہیں پہلے کی طرح نہ نکلے مگر ان کے کورس کی تعارفی ویڈیو کے بعد اس میں شمولیت اختیار کرلی اور الحمد للہ آج تک یہ سلسلہ چل رہا ہے اور پچھلے چھ ماہ کے دوران بہت کچھ سیکھا ہے اور اس کا سہرا جناب مزمل احمد (The Arabic Guide) کے سر جاتا ہے جن کے طریقہ تدریس نے اس بظاہر مشکل کام کو اتنا سہل کیا کہ آج میں اس کورس کے انٹر میڈیٹ لیول تک پہنچ چکی ہوں۔
اپنے ذاتی تجربے کی بنیاد پر میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ جن لوگوں کو گھر سے باہر جا کر قرآنی عربی سیکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے وہ ضرور ایک بار اس ویڈیو کو دیکھیں اور اس کورس کا حصہ بنیں اور اپنے رب کی زبان سیکھنے کی کوشش کا آغاز کریں۔ نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیں کیونکہ اللہ نے ہم سے کوشش مانگی ہے نتیجہ نہیں۔
دعا ہے کہ اللہ جناب مزمل احمد اور (The Arabic Guide) کی تمام ٹیم کواجرعظیم سے نوازے اور اس سلسلے کو سہل طریقے سے مکمل فرمائے اور ہمیں بھی استقامت بخشے اور علم کا حصول آسان فرمائے آمین۔
چینل کا یو ٹیوب لنک
جزاک اللہ خیرا کثیرا
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں