حوصلے سے اسے بسر کیجیے
زندگی معجزہ نہیں ہوتی
زندگی کے بارے میں بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور لکھا جا رہا ہے۔ کسی نے کہا کہ
زندگی زندہ دلی کا نام ہے
مردہ دل کیا خاک جیا کرتے ہیں
تو کسی کا کہنا ہے کہ، "زندگی سسکی سے شروع ہو کر ہچکی پہ ختم ہونے والا مختصر ترین سفر ہے"
کسی کا ماننا ہے کہ، " زندگی کیا ہے ۔۔ غم کا دریا ہے"
کوئی کہتا ہے:
آئے ٹھہرے اور روانہ ہو گئے
زندگی کیا ہے، سفر کی بات ہے
تو کسی کے نزدیک "زندگی گلزار ہے"
غرض یہ کہ ہر ایک اپنے زاویے سے زندگی کو دیکھتا ہے، اگر حقیقت کی نگاہ سے دیکھا جائے تو ہمیں زندگی ایک متوازن صورت میں ملی ہے، اس میں غم بھی ہے اور خوشی بھی، کامیابی بھی ہے اور ناکامی بھی، ملن بھی ہے اور جدائی بھی، صحت مندی بھی ہے اور بیماری بھی، امید بھی ہے اور مایوسی بھی، روشنی بھی ہے اور اندھیرا بھی۔
مگر یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ "پرفیکٹ" زندگی چاہتا ہے، جو چاہے وہ مل جائے اور فوراََ مل جائے۔ مگر یہ حقیقت میں ممکن نہیں، صبر، حوصلے اور مستقل مزاجی سے زندگی کو "پرفیکٹ" تو نہیں مگر خوبصورت بنایا جا سکتا ہے۔
"خود کو بدلیں، زندگی خودبخود بدل جائے گی"
تصویرِ زندگی (میری شاعری)
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں