اداس لوگو

Image may contain: 1 person
 اداس لوگو
ڈیزائننگ: سیما آفتاب
شاعر نامعلوم

میرے وطن کے اداس لوگو
نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو
کہ کوئی تم سے حساب مانگے
خواہشوں کی کتاب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو
کہ کوئی اٹھ کر کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لٹا دو
وطن کو اپنے ہمیں تھما دو
اٹھو اور اٹھ کر بتادو ان کو
کہ ہم ہیں اہل ایماں سارے
نہ ہم میں کوئی صنم کدہ ہے
ہمارے دل میں تو اک خدا ہے

میرے وطن کے اداس لوگو
جھکے سروں کو اٹھا کے دیکھو
قدم تو آگے بڑھا کے دیکھو
ہے اک طاقت تمھارے سر پہ
کرے گی سایا جو ان سروں پر
قدم قدم پر جوساتھ دیگی
اگر گرے تو سنبھال دے گی
میرے وطن کے اداس لوگو
اٹھو چلو اب مسکراؤ



تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ

1 تبصرہ: