ایک انگریزی محاورہ ہے At Arm's Length
ہمیشہ یہ محاورہ عجیب تاثر عطا کرتا ہے، بازو سیدھا کیجیے سامنے کی طرف تو دو سوا دو فٹ کی لمبائی بن جایا کرتی ہے۔۔۔
بظاہر یہ زیادہ فاصلہ نہیں لیکن حقیقت میں یہ ایک رکاوٹ، ایک Barrier کا باعث بن رہا ہے۔۔۔
ہمارے زمانہ طالب علمی میں بعض اوقات ایسے کلاس فیلوز ہوتے ہیں جن سے بے تکلفی بھی اچھی ہوتی ہے، گپ شپ بھی کبھی کبھی ہوجایا کرتی ہے لیکن اُن سے دوستی ایک مخصوص فاصلے سے آگے نہیں بڑھا کرتی یا یوں کہہ سکتے ہیں کہ اُن سے دوستی ہونے میں ایک مخصوص فاصلہ دوسرے کی طرف سے برقرار رکھا جاتا ہے اور یہ وہ فاصلہ ہے جسے Arm's Length قرار دیا جاسکتا ہے۔۔۔
سالہا سال کے یا بارہا تجربات کے بعد انسان کو خود ہی سمجھ جانا چاہیے کہ دوسرا فریق آپ کو Stop Sign دکھا رہا ہے۔۔۔
سلام بھی ہوگا، کچھ بے تکلفی بھی، کچھ گپ شپ بھی اور بس۔۔۔
یہ معاملہ ملازمت میں بھی پیش آسکتا ہے اور سوشل میڈیا میں ورکنگ ریلیشن میں بھی۔۔۔
محاورے At Arm's Length کا یہ فاصلہ یا Stop Sign کا بورڈ اگر ہمیں بار بار نظر آئے تو خود ہی پیچھے ہٹ جانا چاہیے کیونکہ جتنی دفعہ یہ آزمائیں گے، اُتنا دکھی دل کے ساتھ پیچھے ہٹنا پڑے گا۔۔۔
یہ ایک دو ملاقاتوں پر چسپاں نہیں کررہا بلکہ سالہا سال کے یا بارہا تجربات کی روشنی میں کہہ رہا ہوں۔۔۔
ہرگز ہرگز قطع تعلقی کی ہدایت بھی نہیں، جب ملیں سلام کریں، اگلے کو کوئی جائز کام پڑے تو ضرور کردیں، ایسے بندے کی غیبت نہ کریں لیکن ایسے یکطرفہ تعلق پر اصرار بھی نہ کریں۔۔۔
جتنی جلدی یہ حقیقت سمجھیں گے، اُتنا دل کم چھلنی ہوگا۔۔۔
روکھا پن، بے نیازی، بے پروائی، سپاٹ تاثرات جو بھی اردو کا لفظ چسپاں کرلیں لیکن ایک بازو کی لمبائی کا یہ متعین فاصلہ سمجھنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
جی بہت اچھی مثال۔ انشاء اللہ ایسا ہی ہوگا۔ بہت اچھی پوسٹ ہے۔ میرا مقصد ہر اس بندے کی حوصلہ افزائی ہے جو ا جی بات پھیلا رہا ہے۔ باقی بلاگز بھی چیک کروں گی دوسروں کی ۔ ان کی بھی اللہ نے چاہا تو حوصلہ افزائی ہوگی۔ باقی اسی پہ راضی جو اللہ کو منظور
جواب دیںحذف کریں