Nazar ka dhoka

"بعض دفعہ جو ہم دیکھتے ہیں‘ وہ ہو نہیں رہا ہوتا اور جو ہو رہا ہوتا ہے‘ وہ ہم دیکھ نہیں رہے ہوتے۔"
"ایک چیز ہوتی ہے‘ نظر کا دھوکا‘ لوگ وہ نہیں ہوتے‘ جو وہ نظر آتے ہیں اور جو وہ ہوتے ہیں‘ اسے وہ چھپا کر رکھتے ہیں۔"
جب تک انسان دوسرے کی جگہ پہ کھڑا ہو کر نہیں دیکھتا‘ اس پوری بات سمجھ میں نہیں آتی۔

(اقتباس: نمرہ احمد کے ناول "جنّت کے پتے" سے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں