ستارے،چاندنی،مے،پھول،خوشبو
کوئی شے آپ سے بڑھ کر نھیں ھے

زمانے سے نہ کھل کے گفتگو کر
زمانے کی فضا بہتر نھیں ھے

میرا رستہ یونہی سنسان ھو گا
میرے رستے میں تیرا گھر نھیں ھے

مجھے وحشت کا رتبہ دینے والے
تیرے ھاتھوں میں کیوں پتھر نھیں ھے

محبت ادھ کھلی کلیوں کا رس ھے
محبت زہر کا ساغر نھیں ھے

نظر والو! چمک پر مر رھے ھو
ہر اک پتھر یہاں گوھر نھیں ھے

کہاں ھیں آج کل احباب"محسن"
صلیب و دار کا منظر نھیں ھے...

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں