پھول یا گلدستہ؟ (میرے الفاظ)




کچھ عرصہ پہلے میں نے اپنے "باغیچہِ باورچی خانہ( (کچن گارڈن) " کے بارے میں بتایا تھا۔ تو اس میں گاجر کا پودا کافی بڑا ہو گیا اب اور اس میں یہ گچھے نما پھول دیکھے ۔۔ غور کیا تو دل سے اللہ کے مصور کائنات ہونے کا احساس ہوا کہ کس خوبصورتی سے چھوٹے چھوٹے پھولوں سے ایک پورا گلدستہ تیار کیا ہے۔ زندگی میں پہلی بار گاجر کا پودا اور پھول دیکھا میں نے ۔۔۔

 بظاہر اتنے سے پھول میں اتنی کاملیت ہے تو ہم انسان خود کو اتنا ناقص کیوں سمجھتے ہیں؟ یہ پھول خدا کی صناعی کا مظہر ہے کہ اس کو دیکھ کر خالق کی عظمت کا احساس پوتا ہے تو ہم انسان ہوتے ہوئے کیا بے مقصد پیدا کیے گئے ہیں؟ کیوں ہم اپنی زندگی لایعنی کاموں اور باتوں میں گزار دیتے ہیں؟ کوئی بڑا کام نہ سہی جس مقصد کے لیے پیدا کیے گئے ہیں (اللہ کی عبادت اور مخلوق کی خدمت) کم از کم اس میدان میں ہی "کچھ" کرنے کی کوشش کرلیں ہم ۔۔۔ کوشش اس لیے کہ کوشش ہی ہمارے ہاتھ میں ہے کامیابی نہیں۔۔۔ کبھی سوچئیے گا۔

سیما آفتاب



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں