❃ مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا ❃
کلام: مظفر وارثی
میں تیرا فقیر مَلنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
تُو دن میں ہے تُو رات میں ہے
ہر پھول میں ہے، ہر پات میں ہے
میری سوچ، میرے نغمات میں ہے
میری روح میں ہے، میری ذات میں ہے
تیرا نور، تیرا آہنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
میرا ظاہر اندر جیسا ہو
منظر پس منظر جیسا ہو
میرا عشق سمندر جیسا ہو
اور تیرے پیمبر (صلی اللہ علیہ وسلم) جیسا ہو
میرا جینے کا ہر ڈھنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
تیری رحمت یوں اپنائے مجھے
منظر پس منظر جیسا ہو
میرا عشق سمندر جیسا ہو
اور تیرے پیمبر (صلی اللہ علیہ وسلم) جیسا ہو
میرا جینے کا ہر ڈھنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
تیری رحمت یوں اپنائے مجھے
آنکھوں پر وقت بٹھائے مجھے
تجھ بن اک سانس نہ آئے مجھے
شیطان اگر بہکائے مجھے
کروں اپنے آپ سے جنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
سینہ ہو میرا شیشے کی طرح
اور بینائی جھرنے کی طرح
آواز بھی ہو شعلے کی طرح
چمکوں میں سدا ہیرے کی طرح
مجھے لگنے نہ پائے زنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
میں تیرا فقیر مَلنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں