واٹس ایپ (مال مفت دل بے رحم)
======================
جب سے طویل سے طویل پیغامات، تصاویر اور ویڈیو کی ترسیل کے لئے واٹس ایپ کی مفت سہولت فراہم ہوئی ہے، تب سے احباب کی محبتوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر سا نظر آنے لگا ہے ـ پہلے جو احباب صرف سال کے سال عید مبارک کے مختصر ترین پیڈ پیغامات بھیجا کرتے تھے اب وہ بھی صبح دوپہر اور شام تینوں اوقات میں باقاعدگی سے پیغامات تصاویر اور ویڈیو بھیجنے لگے ہیں ـ پہلے میں کبھی بھی اپنے ان باکس میں آئے ہوئے خطوط و پیغامات کو دیکھے اور جوسب طلب امور کا جواب دئے بغیر ڈیلیٹ نہیں کیا کرتا تھا ـ لیکن واٹس ایپ کے ذریعہ موصول ہونے والے پیغامات کے انبار کو بغیر دیکھے ڈیلیٹ کرنے ہر مجبور ہوگیا ـ جب اس کی فرصت نہ رہی تو تنگ آکر واٹس ایپ ہی کو ان انسٹال کردیا تاکہ "نہ رہے بانس نہ بجے بانسری" مطلب یہ کہ نہ رہے واٹس اپ اور نہ آئے مفت کے غیر مطلوبہ پیغامات ـ جسے ضروری پیغام بھیجنا ہو وہ ایس ایم ایس کے ذریعہ پیسہ خرچ کرکے بھیجے۔
======================
جب سے طویل سے طویل پیغامات، تصاویر اور ویڈیو کی ترسیل کے لئے واٹس ایپ کی مفت سہولت فراہم ہوئی ہے، تب سے احباب کی محبتوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر سا نظر آنے لگا ہے ـ پہلے جو احباب صرف سال کے سال عید مبارک کے مختصر ترین پیڈ پیغامات بھیجا کرتے تھے اب وہ بھی صبح دوپہر اور شام تینوں اوقات میں باقاعدگی سے پیغامات تصاویر اور ویڈیو بھیجنے لگے ہیں ـ پہلے میں کبھی بھی اپنے ان باکس میں آئے ہوئے خطوط و پیغامات کو دیکھے اور جوسب طلب امور کا جواب دئے بغیر ڈیلیٹ نہیں کیا کرتا تھا ـ لیکن واٹس ایپ کے ذریعہ موصول ہونے والے پیغامات کے انبار کو بغیر دیکھے ڈیلیٹ کرنے ہر مجبور ہوگیا ـ جب اس کی فرصت نہ رہی تو تنگ آکر واٹس ایپ ہی کو ان انسٹال کردیا تاکہ "نہ رہے بانس نہ بجے بانسری" مطلب یہ کہ نہ رہے واٹس اپ اور نہ آئے مفت کے غیر مطلوبہ پیغامات ـ جسے ضروری پیغام بھیجنا ہو وہ ایس ایم ایس کے ذریعہ پیسہ خرچ کرکے بھیجے۔
جب کافی عرصه تک شانتی رہی اور ایس ایم ایس بھی کوئی نہ آیا تو ہم سمجھے احباب ہماری بات سمجھ گئے ہوں گے ـ لہٰذا ایک دن چپکے سے واٹس ایپ پھر انسٹال کر لیاـ ایسا لگا جیسے احباب اسی انتظار میں تھے ـ اندھا دھند فائرنگ کی طرح پیغامات کی فائرنگ شروع کردی اور ساتھ ہی ساتھ بھانت بھانت کے گروپس میں بھی ایڈ کرتے چلے گئے ـ پہلے ہمارے موبائل کی بیٹری کئی کئی دن تک بغیر چارج کئے چلا کرتی تھی ـ اب اس کا صبح سے شام تک چلنا بھی دشوار ہوگیا ـ رات بیٹری فل چارج کرکے سوئے تو رات ہی رات میں بیٹری زیرو ہوکر موبائل بند ہوجائے اور کوئی ہم ضروری رابطہ ہی نہ کرپائے ـ واضح رہے کہ ہم مہینہ کے بیشتر گھر سے دور رہتے ہیں ـ اور گھر سے رابطہ کا یہی واحد ذریعہ ہے ـ احباب ہمیں گروپس میں شامل اور ہم ان سے خود کو خارج کرتے رہتے ہیں ـ
اب سوچ رہا ہوں کہ واٹس ایپ کے لئے دن رات کے لئے الگ الگ ملازم رکھ لوں جو انہیں باقاعدگی سے پڑھے ، ان کے ضروری نوٹس سے مجھے آگاہ کرے ـ اور اپنی اجرت واٹس ایپ کرنے والوں سے اپنے طریقے سے وصول کرے ـ مجھے واٹس ایپ کرنے والے تمام احباب مستقبل قریب میں ایسے ماہانہ بلوں کی ادائیگی کے لئے خود کو تیار کرلیں۔
تحریر: یوسف ثانی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں