سنو جو بھوک ہوتی ہے..


بھوک
شاعر: شاہد اقبال نہال

سنو جو بھوک ہوتی ہے..
بہت سفاک ہوتی ہے..!!
کسی فرقے کسی مذہب سے اس کا واسطہ کیسا

تڑپتی آنت میں جب بھوک کا شعلہ بھڑکتا ہے
تو وہ تہذیب کے بے رنگ کاغذ کو
تمدن کی سبھی جھوٹی دلیلوں کو
جلا کر راکھ کرتا ہے..
نظر بھوکی ہو تو پھر چودھویں کا چاند بھی روٹی سا لگتا ہے
خودی کا فلسفہ ۔۔۔
جھوٹی دلیلیں سب شرافت کی
محض بکواس لگتی ہیں۔۔۔۔

حقیقت میں یہی سب سے بڑا سچ ہے
کہ یہ جو بھوک ہوتی ہے
بڑی بدذات ہوتی ہے...

6 تبصرے:

  1. ایک بیماری عام طور پر دیکھی ہے کہ کسی کی نظم یا غزل اپنے پیج یا بلاگ پر شیئر کرتے ہوئے شاعر کا نام حزف کر دیا جاتا ہے جس سے یہ عمل جوری کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنا ایک بڑی اخلاقی بیماری کی جانب اشارہ ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. جی بالکل میں آپ سے اتفاق کرتی ہوں اور میری کوشش ہوتی ہے کہ کوئی شاعری پوسٹ کروں تو شاعر کے حوالے کے ساتھ کروں مگر بعض اوقات شاعر کا نام نہیں معلوم ہوتا جس کی وجہ سے کبھی کبھی ایسا ہو جاتا ہے ۔۔۔ بہت شکریہ آپ کا توجہ دلانے کا۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. یہ میری نظم ہے سیما صاحبہ

      حذف کریں
    2. بہت شکریہ ۔ میں ان شاء اللہ اس کو تدوین کردیتی ہوں۔
      یہ بات آپ پانچ سال پہلے بتادیتے (اعتراض کے ساتھ ہی) تو آج زحمت نہ اٹھانا پڑتی۔

      حذف کریں