بھوک
شاعر: شاہد اقبال نہال
سنو جو بھوک ہوتی ہے..
بہت سفاک ہوتی ہے..!!
کسی فرقے کسی مذہب سے اس کا واسطہ کیسا
تڑپتی آنت میں جب بھوک کا شعلہ بھڑکتا ہے
تو وہ تہذیب کے بے رنگ کاغذ کو
تمدن کی سبھی جھوٹی دلیلوں کو
جلا کر راکھ کرتا ہے..
نظر بھوکی ہو تو پھر چودھویں کا چاند بھی روٹی سا لگتا ہے
خودی کا فلسفہ ۔۔۔
جھوٹی دلیلیں سب شرافت کی
محض بکواس لگتی ہیں۔۔۔۔
حقیقت میں یہی سب سے بڑا سچ ہے
کہ یہ جو بھوک ہوتی ہے
بڑی بدذات ہوتی ہے...
کڑوا سچ
جواب دیںحذف کریںجی بالکل
حذف کریںایک بیماری عام طور پر دیکھی ہے کہ کسی کی نظم یا غزل اپنے پیج یا بلاگ پر شیئر کرتے ہوئے شاعر کا نام حزف کر دیا جاتا ہے جس سے یہ عمل جوری کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنا ایک بڑی اخلاقی بیماری کی جانب اشارہ ہے۔
جواب دیںحذف کریںجی بالکل میں آپ سے اتفاق کرتی ہوں اور میری کوشش ہوتی ہے کہ کوئی شاعری پوسٹ کروں تو شاعر کے حوالے کے ساتھ کروں مگر بعض اوقات شاعر کا نام نہیں معلوم ہوتا جس کی وجہ سے کبھی کبھی ایسا ہو جاتا ہے ۔۔۔ بہت شکریہ آپ کا توجہ دلانے کا۔
جواب دیںحذف کریںیہ میری نظم ہے سیما صاحبہ
حذف کریںبہت شکریہ ۔ میں ان شاء اللہ اس کو تدوین کردیتی ہوں۔
حذف کریںیہ بات آپ پانچ سال پہلے بتادیتے (اعتراض کے ساتھ ہی) تو آج زحمت نہ اٹھانا پڑتی۔