ذرا سوچئیے



  • گلی میں کوڑا کرکٹ پڑا ہے تو حکومت صاف کرے
  • سٹریٹ لائٹ خراب ہوگئی ہے تو حکومت ٹھیک کرے
  • گٹر بند ہوگیا ہے تو حکومت کھلوائے
  • ہم نے اپنی دکان کا سامان سڑک پر دور تک پھیلا کر یہ گلہ کرنا ہے کہ حکومت ناجائز تجاوزات ختم نہیں کرواتی رستے تنگ ہوگئے ہیں
  • ہم نے سارا دن دفتر میں بیٹھ کر گپیں مارنی ہیں اور گلہ کرنا ہے کہ سرکاری دفاتر میں کام نہیں ہوتا اور حکومت سوئی ہوئی ہے
  • ہم نے اپنی مرضی سے چیزوں کی قیمت بڑھا کر اور دو نمبر چیزیں بیج کر کہنا ہے کہ مہنگائی بہت ہوگئی ہے حکومت کچھ نہیں کر رہی
  • ہم نے کوشش کرنی ہے کہ ہمیں اپنے کام کے لیے انتظار نہ کرنا پڑے کچھ دے دلا کر ہمارا کام جلدی ہوجائے اور پھر گلہ کرنا ہے کہ یہاں کوئی کام رشوت کے بغیر نہیں ہوتا
  • ہم غلط جگہ پر رکشہ ، گاڑی یا وین کھڑی کرکے سڑک بند کردیتے ہیں اور چالان ہونے پر کہتے ہیں کہ یہ حکومت تو غریبوں کی دشمن بنی ہوئی ہے ۔
کیا ہمارا کوئی فرض نہیں ، کیا ہماری کوئی ذمہ داری نہیں ، کیا یہ سب کچھ حکومت کے ذمہ ہے ۔ ہم چاہے کریں ، جیسے مرضی رہیں
افسوس کے ہم خود کچھ کرنے کو تیارنہیں اور برا حکومت کو کہتے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں