Toba Ka Dar



" توبہ کا در تو ہمیشہ ہی کھلا رہتا ہے ! "

کبھی کبھی میں سوچتی ہوں پانی کی ان بوندوں کی بھی کیا قسمت ہے جو ہمیں پاک کر کے اور
ہماری نا پاکی اپنے ساتھ بہا کر خود ناپاک ہو کر کسی نالی میں جا ملتی ہیں -

مگر جب میں نے اور تھوڑا غور کیا تو پتا چلا کہ وہ نالی بھی تو ضرور کہیں نہ کہیں ملتی ہوگی کسی ندی میں کسی نالے میں کسی دریا میں کسی سمندر میں جیسے ہی نالی کا وہ پانی کسی بہتے پانی میں ملا تو وہ پھر سے پاک ہو گیا دریا میں مل کر اور وسیع ہوگیا اور سمندر سے مل کر اپنی انتہا کو پہنچا اور خود وہ بوند سمندر ہوگئی

تو سمجھ میں آیا جو دوسروں کو پاک کریگا تو ان کی غلاظت سے خود بھی ناپاک ہو جایئگا -
چونکہ اس نے وہ سفر جاری رکھا تو کسی اور سے مل کر پھر پاک ہوگیا انسان بھی اسی طرح ہے اگر وہ کسی کی خدمت کریگا تو ظاہری طور تھوڑی پریشانی ضرور پیش آئے گی
مگر آگے چل کر اور اگر اس نے خدمات والا سفر جاری رکھا تو ہو سکتا ہے الله اپنے پیاروں میں اسے شمار کر کے سب پریشانیاں دور فرما دے اور اپنا فضل اس پے جاری کر دے کیا پتا ........!

سو ظاہری پریشانیوں سے گھبرا کے سفر رکنا نہیں چاہئے !
توبہ کا در تو ہمیشہ ہی کھلا رہتا ہے !

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں