خوشیاں



  ایک بار پچاس افراد کے ایک گروپ کے ایک سیمینار میں شرکت کی ۔ اچانک خطیب خاموش ہو گیا اور ایک گروپ کی سرگرمی کرنے کا فیصلہ کیا . انہوں نے  ہر ایک کو ایک غبارہ دینا شروع کر دیا . ہر ایک کومارکر کا استعمال کرتے ہوئے اس پراس کا نام لکھنے کے لئے کہا گیا تھا . اس کے بعد تمام غبارےجمع کرکے دوسرے کمرے میں ڈال دیے گئے۔.
اب ان کے مندوبین نے شرکاء کواس کمرے میں دو اور پانچ منٹ کے اندر اندر اپنے نام والا غبارہ تلاش کرنے کے لئے کہا . ہر کوئی بدحواسی کے عالم میں، ان کے نام کی تلاش کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ ٹکراتے ہوئے،دوسروں کو دھکیلتے ہوئے اپنے نام کا غبارہ تلاش کر رہا تھا اور بالکل افراتفری کا سماں  تھا۔

پانچ منٹ کے آخر تک کوئی بھی اپنے نام والا غبارہ تلاش نہ کرسکا، پھر ان سب سے کہا گیا کہ وہ کوئی بھی غبارہ لیں اور اس کے نام والے شخص کودے دیں، چند منٹوں میں تمام افراد کے پاس اپنے اپنے نام والے غبارے تھے۔

پھرخطیب لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے بولا کہ بالکل اسی طرح ہماری ذندگی ہے، ہر کوئی بدحواسی کے عالم میں اپنے ارد گرد خوشیاں تلاش کر رہا ہے یہ نہ جانتے ہوئے کہ وہ کہاں ہیں۔

ہماری خوشی دوسروں کی خوشی میں پنہاں ہے، ان کو ان کی خوشی دے دیں تو آپ کو آپ کی خوشی مل جائے گی اور یہی انسانی ذندگی کا مقصد ہے، 

.

2 تبصرے: