آج کی بات۔۔۔ 13 مارچ 2014



سیکھنے والے کے لئے راستے ہزار
اور
نہ سیکھنے والے کے لئے عذر بے شمار
اگر، مگر، لیکن کا انجام
پچھتاوے اور حسرت
 کے سوا کچھ نہیں

2 تبصرے:

  1. بالکل درست کہا آپ نے ۔ کوئی 60 سال قبل میرے دادا نے مجھے کہا تھا ” جس نے سیکھنا ہو وہ نالی میں رہنے والے گندے کیڑے سے بھی کچھ سیکھ لیتا ہے اور جس نے نہ سیکھنا ہو اُسے عطار کی دکان پر بیٹھے بھی خوشبو نہیں آتی“۔ میرے دادا 1955ء میں فوت ہوئے تھے

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. جزاک اللہ :) ۔۔۔۔بلا شبہ بزرگوں کی باتوں میں ایک عمر کا تجربہ شامل ہوتا ہے۔

      حذف کریں